شمالی بھارت

بھوپال میں مزید علاقوں کا نام تبدیل کرنے کو منظوری

حکومت ِ مدھیہ پردیش کی جانب سے بھوپال کے حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرتے ہوئے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن رکھے جانے کے ایک سال بعد شہر کے دیگر علاقوں میں بھی یہ عمل شروع ہوچکا ہے۔

بھوپال: حکومت ِ مدھیہ پردیش کی جانب سے بھوپال کے حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرتے ہوئے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن رکھے جانے کے ایک سال بعد شہر کے دیگر علاقوں میں بھی یہ عمل شروع ہوچکا ہے۔

کم از کم تین علاقوں بشمول ایک پہاڑی علاقہ لال گھاٹی جہاں بھوپال کی سنٹرل جیل واقع ہے، کا نام تبدیل کیا جائے گا۔ ریاستی دارالحکومت کے دیگر دو علاقوں حلال پور بس اسٹینڈ اور حلال پور کالونی کا نام بھی تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔

بھوپال میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اس ضمن میں متفقہ طور پر ایک تجویز منظور کرلی ہے۔ واضح رہے کہ بھوپال کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کی جانب سے جمعہ کے روز بی ایم سی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے روبرو اس ضمن میں ایک تجویز پیش کی کئی تھی۔

تجویز کے مطابق لال گھاٹی کا نام بدل کر ایک ہندو پجاری اور بھوپال میں گپھا مندر کے سابق سربراہ نارائن داس کے نام پر رکھا جائے گا جبکہ موضع حلال پور اور حلال پور بس اسٹینڈ کو کو ہنومان گڑھی سے موسوم کیا جائے گا۔ پرگیہ ٹھاکر نے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اس تجویز کو منظور کیے جانے کے بعد کہا تھا کہ بھوپال ایک خوبصورت مقام ہے اور صاف ستھرا جھیلوں کا شہر ہے۔

اسے محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ریاستی حکومت نے گذشتہ سال حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے گونڈ کی رانی ”رانی کملا پتی“ سے موسوم کیا تھا نومبر 2021ء میں ایک بڑی تقریب جن جاتیہ دیوس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہئ بھوپال کے موقع پر ہی اس کا نام تبدیل کیا گیا تھا۔

شیوراج سنگھ کی زیرقیادت بی جے پی حکومت نے گذشتہ سال ضلع ہوشنگ آباد کا نام بھی تبدیل کیا تھا۔ اب اسے نرمدا پورم کے نام سے جانا جاتا ہے۔