بھوک ہڑتال ختم کرنے فلسطینی قیدی خلیل کا اعلان
40سالہ خلیل اوادھے نے اسرائیل کے حکام کے ساتھ معاہدہ کی تکمیل پر اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی اور توقع ہے کہ 2اکتوبر کو اس کی رہائی عمل میں آئے گی۔
رملہ:ایک فلسطینی نے اپنی 172روزہ بھوک ہڑتال ختم کردینے کا اعلان کیا ہے۔یہ بات خبررساں ادارہ ژنہوا نے بتائی اور کہا کہ اسرائیل کی جیل کے حکام نے اس کی انتظامی تحویل کو ختم کرنے سے اتفاق کرلئے جانے کے بعد فلسطینی نے اپنی بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
40سالہ خلیل اوادھے نے اسرائیل کے حکام کے ساتھ معاہدہ کی تکمیل پر اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی اور توقع ہے کہ 2اکتوبر کو اس کی رہائی عمل میں آئے گی۔
یہ بات حسن رابو نے بتائی جوکہ فلسطینی تنظیم آزادی کے ترجمان ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ خلیل اسرائیل کے دواخانہ میں رہیں گے‘جب تک وہ مکمل صحتیاب نہ ہوجائیں‘انہیں یہاں رکھا جائے گاکیونکہ انہوں نے بھوک ہڑتال کی تھی۔
فلسطینیوں کے قیدیوں سے متعلق اسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ خلیل کی رہائی مصراور اسرائیل کے درمیان ہوئے جنگ بندی کا حصہ ہے۔چہارشنبہ کو گشت کر رہے ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ خلیل دواخانہ کے بستر پر ہیں۔انہوں نے اپنی طویل انتظامی تحویل کو غیر منصفانہ قراردیا اور کہا کہ یہ معاہدہ کامیابی کا ایک حصہ ہے۔