بی جے پی ایک ایک مگرمچھ، ہرایک کو ہڑپ لیتی ہے: سنجے راوت
شیوسینا کے ایم پی گجانند کیرتی کار کی جانب سے نیشنل ڈیمکریٹک الائنس میں ان کی پارٹی کے ساتھ سوتیلانہ سلوک کی شکایت کے ایک دن بعد شیوسینا (یو بی ٹی) کے قائد سنجے راوت نے ہفتہ کے دن کہا کہ بی جے پی ایک مگرمچھ یا ایک اژدھے کی مانند ہے جو بھی اس کے ساتھ رہے اسے ہڑپ لیتی ہے۔
ممبئی: شیوسینا کے ایم پی گجانند کیرتی کار کی جانب سے نیشنل ڈیمکریٹک الائنس میں ان کی پارٹی کے ساتھ سوتیلانہ سلوک کی شکایت کے ایک دن بعد شیوسینا (یو بی ٹی) کے قائد سنجے راوت نے ہفتہ کے دن کہا کہ بی جے پی ایک مگرمچھ یا ایک اژدھے کی مانند ہے جو بھی اس کے ساتھ رہے اسے ہڑپ لیتی ہے۔
راوت نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وجہ تھی کہ ان کی پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے خود کو 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے دور کرنے کا فیصلہ کیا انھو ں نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے بعد اس وقت غیر منقسم سینا اور بی جے پی میں اختلافات کا حوالہ دیا۔
راوت نے کہا کہ شیو سینا نے خود کو بی جے پی سے دور کرلیا کیوں کہ پارٹی اسے ختم کرنے کی کوشش کررہی تھی۔ بی جے پی ایک مگرمچھ یا اژدھے کی مانند ہے جو بھی اس کے ساتھ جاتا ہے اسے ہڑپ لیا جاتا ہے اب وہ (قیادت کے خلاف بغاوت کرنے والے شیوسینا کے ارکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی) اب سمجھیں گے کہ ادھو ٹھاکرے کا خود سے مگرمچھ سے دور کرنے کا موقوف صحیح تھا انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کی زیر قیادت شیوسینا میں بہت زیادہ بے چینی ہے شیو سینا (یو بی ٹی) کی پوزیشن ٹھیک اسی طرح ہے جس کا گجانند کیرتی کار نے تذکرہ کیا ہے۔
وہ (بی جے پی) اپنے کہنے پر عمل نہیں کرتی اور شیوسینا کے اراکین اسمبلی کو فنڈس نہیں دیا اور شیوسینا قائدین کی اہانت کرنے کی کوشش کی۔ راوت نے کہا کہ چنانچہ مہاراشٹرا اور پارٹی کے وقار کی خاطر ادھو ٹھاکرے نے یہ فیصلہ کیا سینا کے رکن پارلیمنٹ کیرتی کار نے جمعہ کے دن کہا کہ ہم این ڈی اے کا حصہ ہیں چنانچہ مناسب طور پر ہمارا کام انجام دیا جانا چاہئے اور (این ڈی اے) شرکاء کو (مناسب) موقف حاصل ہونا چاہئے ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ سوتیلانہ سلوک کیا جارہا ہے۔
ٹھاکرے زیر قیادت شیو سینا‘ کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بعد 2019 میں این ڈی اے سے الگ ہوگئی تاکہ مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) تشکیل دے کر مہاراشٹرا میں حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ پیش کیا جاسکے تاہم شنڈے کی جانب سے بغاوت کے نتیجہ میں گذشتہ سال ایم وی اے حکومت گر گئی جس کے بعد شنڈے نے چیف منسٹر بننے کے لئے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا۔