شمال مشرق

جھارکھنڈ میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ

مظاہرین نے ماجھیاں موڑ سے ٹاؤن ہال گراؤنڈ تک مارچ کیا، جہاں ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اجلاس میں مقررین نے مرکزی حکومت پر اقلیتوں کے مذہبی اور تاریخی حقوق کو کچلنے کا الزام لگایا۔

رانچی: مرکزی حکومت کے وقف ترمیمی بل کے خلاف اقلیتی حقوق فورم کی قیادت میں آج جھارکھنڈ کے گڑھوا ضلع ہیڈکوارٹر پر ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
جھارکھنڈ کے ضلع مغربی سنگھبوم میں این آئی اے کی تلاشیاں
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آندھرا وقف بورڈ اور کل ہند انجمن صوفی سجادگان کا بروقت اقدام قابل تقلید: خیر الدین صوفی

مسلم کمیونٹی کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن جلوس نکالکرمرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا۔ اس دوران سابق وزیر متھلیش ٹھاکر بھی مظاہرین کے ساتھ موجود تھے۔

مظاہرین نے ماجھیاں موڑ سے ٹاؤن ہال گراؤنڈ تک مارچ کیا، جہاں ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اجلاس میں مقررین نے مرکزی حکومت پر اقلیتوں کے مذہبی اور تاریخی حقوق کو کچلنے کا الزام لگایا۔

سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے زور دے کر کہا، "مسلم سماج کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔” انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بل واپس نہ لیا گیا تو تحریک ملک گیر شکل اختیار کر سکتی ہے۔

ٹھاکر نے کہا، "یہ صرف وقف املاک کا معاملہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت آہستہ آہستہ ہر مذہب کی خود مختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سماج کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔” اس دوران انتظامیہ نے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے جس کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ضلعی انتظامیہ نے پوری تقریب پر نظر رکھی اور امن برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔