حیدرآباد

حزب التحریر سے روابط کا الزام،گرفتار افراد کو دوبارہ شہر لایاگیا

شہرحیدرآبادکے 6افراد جنہیں مدھیہ پرد یش کی پولیس نے بین الاقوامی بنیاد پرست تنظیم حزب التحریر سے مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیاتھا‘کومزید تحقیقات کے لئے دوبارہ حیدرآباد لایاہے۔

حیدرآباد: شہرحیدرآبادکے 6افراد جنہیں مدھیہ پرد یش کی پولیس نے بین الاقوامی بنیاد پرست تنظیم حزب التحریر سے مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیاتھا‘کومزید تحقیقات کے لئے دوبارہ حیدرآباد لایاہے۔

مدھیہ پردیش کی اے ٹی ایس ٹیم‘ تلنگانہ پولیس کے تعاون سے ان ملزمین کوشہر کے مختلف مقامات لے گئی جس کا مقصد تحقیقات کرنا اور ان کی نشاندہی کردہ مقامات کی تلاشی لیناتھا۔ اس تلاشی کے دوران ان 6افراد سے دیگر چند افراد کے روابطہ کاپتہ چلاتاہم پولیس نے 2 افراد کوپوچھ تاچھ کے لئے اٹھالیا۔

نامعلوم مقام پران افراد سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ ان دونوں کوچندرائن گٹہ اور بالاپور سے اٹھالیاگیا ہے۔ تلنگانہ پولیس کے سینئر عہدیدار نے اس بات کی توثیق کی کہ مدھیہ پردیش کی اے ٹی ایس ٹیم‘ شہر میں موجود ہے اوروہ ا س بارے میں تحقیقات کررہی ہے۔

مدھیہ پردیش کی ایک مقامی عدالت نے ان 6افراد کو19مئی تک پولیس تحویل میں دینے کے بعد پولیس نے متذکرہ 6افراد کو شہر واپس لایاہے۔مدھیہ پردیش پولیس نے جن 6افراد کو گرفتار کیاہے ان میں محمدسلیم‘ عبدالرحمن‘ محمدعباس علی‘ شیخ جنید‘ محمد حمید اورمحمدسلمان شامل ہیں۔

انٹلیجنس بیورو‘ تلنگانہ کاونٹرانٹلیجنس اورمدھیہ پردیش کی اے ٹی ایس ٹیم نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ان 6افراد کو شہر کے مختلف مقامات سے گرفتار کیاتھا۔ ان گرفتار شدگان میں ایک پروفیسر‘ میڈیکل پراکٹیشنر اور آٹورکشہ ڈرائیورس شامل ہیں۔