دنیا میں کووِڈ کی چوتھی لہر کا اندیشہ
ہندوستان کے مختلف حصوں میں اومیکرون کی ذیلی شکل BF.7 کا پتہ چلنے کے مدنظر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ احتیاطی برتی جانی چاہئے۔
بنگلورو: ہندوستان کے مختلف حصوں میں اومیکرون کی ذیلی شکل BF.7 کا پتہ چلنے کے مدنظر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ احتیاطی برتی جانی چاہئے۔
اومیکرون اسپان بھی کہلانے والی یہ نئی شکل انتہائی متعدی ہے۔ نیا ویرینٹ کسی بھی فرد کی قوت ِ مدافعت پر حاوی ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ویکسین بھی اس کے سامنے کارگر نہیں۔
اسی کے مدنظر کہا جارہا ہے کہ دنیا میں کورونا وباء کی چوتھی لہر آسکتی ہے۔ اومیکرون کا نیا ویرینٹ پہلے چین میں سامنے آیا اور ہندوستان میں اس کا پہلا کیس گجرات میں پایا گیا۔ اس وائرس نے کئی بار اپنی شکل بدل لی۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا ویرینٹ انتہائی خطرناک ہے۔ کنسلٹنٹ انٹرنل میڈیسن کیر ہاسپٹلس گروپ نوودیا گِلا نے کہا کہ نئے BF.7 سب ویرینٹ کی علامات کامن فلو جیسی ہی ہیں۔
یعنی اس میں سردی‘ کھانسی‘ بخار اور بدن درد ہوتا ہے۔ یہ انتہائی متعدی ہے۔ یہ بہت جلد لوگوں کے بڑے گروپ میں پھیل سکتا ہے۔ بوڑھے لوگوں‘ حاملہ عورتوں اور بچوں کے علاوہ ان لوگوں کو احتیاط برتنی چاہئے جنہیں پہلے سے شوگر‘ ہائی بی پی‘ کینسرجیسے امراض لاحق ہوں۔
گردہ کی پیوندکاری کراچکے ان مریضوں کو بھی سختی سے پروٹوکول پر عمل کرنا چاہئے جو قوت ِ مدافعت گھٹانے کی دوائیں استعمال کررہے ہوں۔ سینئر کنسلٹنٹ انٹرنل میڈیسن فورٹیز ہاسپٹل کنگھم روڈ بنگلورو آدتیہ چوٹی نے کہا کہ عام مقامات پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔