کرناٹک

رائچور میں 25 دن سے لاپتہ خاتون مل گئی

لو جہاد کیس کا شبہ کرتے ہوئے اس کے ماں باپ نے شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی بیٹی کو ایک سبزی فروش سلیم اپنے ساتھ لے گیا ہے اور مسلمان بنانے کے لئے پٹی پڑھارہا ہے۔

رائچور: گزشتہ 25 دن سے لاپتہ ایک شادی شدہ عورت جمعہ کے دن کرناٹک کے ضلع رائچور میں پائی گئی۔

لو جہاد کیس کا شبہ کرتے ہوئے اس کے ماں باپ نے شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی بیٹی کو ایک سبزی فروش سلیم اپنے ساتھ لے گیا ہے اور مسلمان بنانے کے لئے پٹی پڑھارہا ہے۔

معاملہ سامنے آنے پر بجرنگ دل کی قیادت میں ہندو تنظیموں نے جمعرات کے دن احتجاج کیا۔ شکایت کے اندرون 24 گھنٹے پولیس کو سہاسنی مل گئی اور اس نے اپنے لاپتہ ہونے کے تعلق سے بیان درج کرایا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سہاسنی نے اپنے شوہر کے علاوہ سلیم کے تعلق سے بھی بات کی ہے جو شادی شدہ ہے اور ایک بیٹی کا باپ ہے۔ بیان ریکارڈ کرنے کے بعد سہاسنی کو اس کے ماں باپ کے پاس بھیج دیا گیا۔

یہ واضح نہیں کہ وہ لو جہاد کا نشانہ بنی ہے یا نہیں۔ پولیس نے یہ بتانے سے انکار کردیا کہ اس نے کیا بیان دیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سہاسنی نے بتایا کہ وہ آندھراپردیش میں ایک ہندو تیرتھ استھل منترالیم گئی تھی۔

سہاسنی کے ملنے کے بعد ہندو کارکن یہ پتہ چلانے پولیس اسٹیشن گئے کہ اصل میں کیا ہوا لیکن پولیس نے کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا۔