دہلی

راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے 19 ارکان معطل

ترنمول کانگریس کے سات ارکان سمیت تلنگانہ راشٹرا سمیتی، دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور مارکسسی کمیونسٹ پارٹی کے کل ملاکر 19 ارکان کو اس ہفتے کی باقی ماندہ مدت کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا۔

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں زبردست شور شرابہ کیا اور کارروائی کے احسن طریقے سے چلانے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی وجہ سے آج ترنمول کانگریس کے سات ارکان سمیت تلنگانہ راشٹرا سمیتی، دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور مارکسسی کمیونسٹ پارٹی کے کل ملاکر 19 ارکان کو اس ہفتے کی باقی ماندہ مدت کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا۔

کھانے کے وقفے کے بعد جب کارروائی شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بقیہ اراکین کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں پر پابندی اور ان کی فنڈنگ ​​سے متعلق ترمیمی بل 2022 پر بولنے کے لیے بلانا شروع کیا۔

تبھی کچھ اپوزیشن اراکین نے مہنگائی اور جی ایس ٹی پر بحث کرانے کی مانگ کی اس پر ہری ونش نے کہا کہ کل اس بل پر بحث مکمل ہو گئی تھی اور آج وزیر کو جواب دینا ہے لیکن کچھ ممبران کل وہاں نہیں تھے، وہ آج بولنا چاہتے ہیں، اس لیے ان کے نام لیے جا رہے ہیں۔

اس دوران انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے وکاس رنجن بھٹاچاریہ کا نام لیا۔ بھٹاچاریہ نے بل سے ہٹ کر مہنگائی پر بولنا شروع کر دیا۔ ڈپٹی چیئرمین نے ان سے کہا کہ وہ صرف اس موضوع پر بات کریں ورنہ کسی اور رکن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 لیکن بھٹاچاریہ مہنگائی پر ہی بولتے رہے۔ اسی دوران مسٹر ہری ونش نے ایک اور رکن کا نام پکارا، جس کی وجہ سے ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، سی پی آئی (ایم)، سی پی آئی اور ٹی آر ایس کے کچھ ارکان نے ایوان کے بیچ میں نعرے بازی شروع کردی۔