شمالی بھارت

10لاکھ ملازمتوں کا وعدہ پورا کیا جائے گا: تیجسوی یادو

بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی پرساد یادونے آج زور دے کر کہا کہ ان کی نئی حکومت 10 لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کے وعدہ کی تکمیل کرے گی۔

پٹنہ۔: بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی پرساد یادونے آج زور دے کر کہا کہ ان کی نئی حکومت 10 لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کے وعدہ کی تکمیل کرے گی جو انہوں نے 2020 میں اسمبلی انتخابات کے لئے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی انتخابی مہم کی قیادت کے دوران کیا تھا۔

یادو نے دعویٰ کیا کہ ان کے باس نتیش کمار جن کے ساتھ انہوں نے ایک دن پہلے اپنے عہدہ کا حلف لیا ہے‘ متعلقہ عہدیداروں کو ملازمتوں کی تخلیق کو اولین ترجیح دینے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ واضح رہے کہ جنتادل یو (جے ڈی یو) قائد نتیش کمار نے چہارشنبہ کے روز 8 ویں مرتبہ چیف منسٹر بہار کے عہدہ کا حلف لیا ہے۔

کمار نے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے ساتھ تعلقات منقطع کرلئے تھے اور آر جے ڈی و دیگر اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس کے ساتھ ہاتھ ملالیا تھا تاکہ مہاگٹھ بندھن حکومت تشکیل دی جاسکے۔ تیجسوی یادو نے ایک نیوز چیانل کو بتایا کہ سرکاری محکموں میں کئی عہدے مخلوعہ ہیں‘ ہم ان عہدوں پر تقررات کے ذریعہ شروعات کریں گے‘ جب تک کہ ہم اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرتے ہوئے مکمل طورپر کارکرد نہیں ہوجاتے۔

ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ یہ محض ایک وعدہ نہیں تھا بلکہ بہار میں روزگار کی پیداوار کی اشد ضرورت کو تسلیم کیا گیا تھا۔ ہم اس وعدہ سے انحراف کے بارے میں نہیں سوچ سکتے کیونکہ عوام نے انتخابات میں آر جے ڈی زیرقیادت اتحاد کو آشیرواد دیا تھا اور تمام 243 اسمبلی حلقوں میں اسے این ڈی اے کے مقابلہ میں صرف 12 ہزار ووٹ کم ملے تھے۔

آر جے ڈی کے جانشین نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کی پارٹی کے بارے میں منفی تصورات رکھتی ہے اور اس پر اکثر زورِبازو استعمال کرنے کا الزام عائد کرتی ہے جس کے نتیجہ میں نظم وضبط کی صورت ِ حال ابتر ہوتی ہے۔ یادو نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنی تشہیر کرنا نہیں جانتے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت بی جے پی اپنی تشہیر کرنے میں ماہر ہے لیکن ہماری حکومت کی کارکردگی دیکھنے کے بعد عوام ان کے الزامات کی حقیقت کو سمجھ جائیں گے۔

جے ڈی یو کے اس استدلال سے اتفاق کرتے ہوئے کہ بی جے پی اتحادی شراکت دار ہونے کے باوجود اس میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہی تھی‘ آر جے ڈی قائد نے کہا کہ نتیش کمار جی بے انتہا دباؤ میں تھے۔

وہ لوگ (بی جے پی) بہار میں وہی سب کچھ کرنے کی کوشش کررہے تھے جو انہوں نے دیگر تمام ریاستوں میں کیا ہے‘ پیسے کے ذریعہ دھمکانا یا لبھانا