روزہ میں ماہواری شروع ہوجائے
افطار کے وقت سے پہلے کبھی حیض آجائے ، تو اس دن کا روزہ جاتا رہے گا ، اور اس کے بدلہ روزہ کی قضاء کرنا واجب ہوگا ،
سوال:- اگر کسی عورت نے صبح سے روزہ رکھا اور دوپہر میں اسے ماہواری شروع ہوگئی تو اس دن کا روزہ ہوگا یا نہیں ؟ اور دن کے بقیہ حصہ میں اسے کھانا پینا چاہئے ، یا کھانے پینے سے رکا رہنا چاہئے ؟ ( مسرت جہاں، کھمم )
جواب:- افطار کے وقت سے پہلے کبھی حیض آجائے ، تو اس دن کا روزہ جاتا رہے گا ، اور اس کے بدلہ روزہ کی قضاء کرنا واجب ہوگا ،
جو عورت حیض و نفاس کی حالت میں ہو، اسے کھانا پینا چاہئے ، کھانے پینے سے رکنا نہیں چاہئے ،
فقہاء نے اس کی وجہ یہ لکھی ہے کہ اس خاتون کے لئے روزہ رکھنا حرام ہے ، اور کھانے پینے سے رک جانا حرام کی مشابہت ہے ، اور حرام کی مشابہت اختیار کرنا بھی حرام ہے؛
البتہ کھلے عام نہیں کھانا چاہئے ، لوگوں کی نگاہ سے چھپ کر کھائے کہ یہی تقاضۂ حیاء ہے:
و أما فی حالۃ تحقق الحیض والنفاس فیحرم الامساک لان الصوم منھا حرام والتشبہ بالحرام حرام ۔۔۔ و لکن لا یأکلن جھرا بل سرا (طحطاوی، ص: ۳۷۱)