کشن ریڈی نے تلنگانہ میں ترقیاتی پروگراموں کیلئے مرکز کی امداد پر رپورٹ پیش کی
وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے اب تک قومی شاہراہوں کی ترقی کے لیے ایک لاکھ 8 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں اور 9 سالوں میں 2500 کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پداپلی ضلع کو چھوڑ کر ریاست کے تمام اضلاع کو قومی شاہراہوں سے جوڑا گیا ہے۔

حیدرآباد:مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے ریاست تلنگانہ میں ترقیاتی پروگراموں کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم امداد پر ایک جامع رپورٹ عوام کے سامنے خصوصی تقریب میں پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں میں ریاست کا حصہ پچھلی یو پی اے حکومت کے مقابلہ ساڑھے تین فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے حصہ کے تحت اب تک 60 ہزار کروڑ روپئے فراہم کئے گئے ہیں اور ریاست میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے 5 لاکھ 27 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کی ترقی کے تحت 983 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں اور آندھرا پردیش تنظیم نو قانون کے تحت 2250 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے اب تک قومی شاہراہوں کی ترقی کے لیے ایک لاکھ 8 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں اور 9 سالوں میں 2500 کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پداپلی ضلع کو چھوڑ کر ریاست کے تمام اضلاع کو قومی شاہراہوں سے جوڑا گیا ہے۔ ریاست میں تین نئے ریلوے لائنس کی تعمیر کی گئی او ر 1645 کلومیٹر کا ٹریک بنایا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں سول ایوی ایشن ریسرچ آرگنائزیشن کو 353 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔بجلی کے شعبہ میں بھی نمایاں ترقی کے اقدامات کئے گئے، راما گنڈم 1600 میگا واٹ کے پروجیکٹ کو 11 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے دوبارہ کارکرد بنایا گیا ہے، ملک کا سب سے بڑا تیرتا ہوا سولر پاور پروجیکٹ 443 کروڑ روپے کی لاگت سے مختص کیا گیا ہے اور 5 لاکھ سے زیادہ گھروں کو مفت بجلی فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمارٹ سٹی پروگرام اور امرت پروگرام کے تحت کئی بلدیات کی ترقی کے لئے سینکڑوں کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں۔