ریونت، گاندھی بھون میں براجمان گوڈ سے: کے ٹی آر
کارگزار صدر بی آر ایس و ریاستی وزیر صنعتیں کے ٹی راما راؤ نے صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی کو گاندھی بھون میں براجمان گوڈ سے، قرار دیا۔
حیدرآباد: کارگزار صدر بی آر ایس و ریاستی وزیر صنعتیں کے ٹی راما راؤ نے صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی کو گاندھی بھون میں براجمان گوڈ سے، قرار دیا۔
آج رکن اسمبلی جگتیال ڈاکٹر سنجے کمار کی قیام گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برقی مسئلہ پر کانگریس کی جانب سے زہریلی مہم چلاتے ہوئے کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کانگریس کو تلنگانہ کیلئے نحوست قرار دیتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ تقریباً پانچ دہوں تک کانگریس نے کسانوں کو کھاد اور تخم سے محروم رکھا، آبپاشی پراجکٹس تعمیر نہ کرتے ہوئے علاقہ کو بنجر بنا دیا۔
اب کے سی آر کی قیادت میں ریاست ترقی کی سمت گامزن ہے تو آپسی صورتحال کے درمیان، کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر بے شرمی اور کم عقلی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے برقی مسئلہ پر ریونت ریڈی کے غیر ضروری تبصروں پر کانگریس کے بزرگ قائدین کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ ریونت ریڈی اپنے بیان کو واپس لیتے ہوئے کسانوں سے غیر مشروط معافی مانگیں۔
کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست کے کسانوں کو پہنچائے جارہے فوائد کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹرا، کرناٹک اور ٹاملناڈو کے کسانوں کی بڑی تعداد کے سی آر کی تائید وحمایت کیلئے آگے آرہی ہے۔ کیا یہ تمام واقعات ریونت ریڈی کو نظر نہیں آرہے ہیں؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ زراعت سے عدم واقف ریونت ریڈی پاگلوں کی طرح بیان بازی کررہے ہیں۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ کسانوں سے2004-14 اور 2014-23 تک برقی سربراہی کے معیار کے متعلق معلومات حاصل کریں۔
اس کے علاوہ کسانوں سے معلوم کریں کہ کیا انہیں کانگریس کی جانب سے دی جانے والی برقی چاہئے یا کے سی آر کی جانب سے فراہم کی جارہی برقی چاہئے؟۔ اس کے بعد برقی مسئلہ پر مباحث کیلئے آگے آئیں۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ ریونت ریڈی کی بکواس پر عوام ہی فیصلہ صادر کریں گے۔
ریونت ریڈی کو ڈرامہ بازقرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ2014 کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کیلئے ریونت ریڈی نے کبھی بھی وزیر اعظم سے نمائندگی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ریونت ریڈی، آر ایس ایس کے ایجنٹ ہیں اس لئے وہ کبھی بھی مودی کے خلاف ایک لفظ نہیں کہتے ہیں۔ آج بھی ریونت ریڈی، آر ایس ایس کے ایجنٹ برقرار ہیں۔
وہ حقیقتاً گاندھی بھون میں موجود گاڈ سے ہیں۔ موجودہ کانگریس کو چندرا بابو نائیڈو کانگریس قرار دیتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی جس کانگریس سے وابستہ تھے، اُس کا وجود ختم ہوچکا ہے۔ وائی ایس آر کی کانگریس پارٹی کو جگن موہن ریڈی آندھرا پردیش لے کر چلے گئے۔ اب تلنگانہ میں چندرا بابو نائیڈو کے نظریات پر کانگریس عمل کررہی ہے۔
ریونت ریڈی، با بو کی طرح اراکین اسمبلی کی خرید فروخت کے اسکام میں ملوث ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے مزید کہا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی کو زراعت کی ایف۔ ب بھی نہیں معلوم، اُن کو صرف کلبس اور پبس کا ہی پتہ ہے۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ80,000کروڑ کی لاگت سے تعمیر کردہ کالیشورم پراجکٹ میں ایک لاکھ کروڑ کا اسکام کس طرح ہوسکتا ہے؟۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کانگریس کے مخالف کسان رویہ کے خلاف قرار دادیں منظور کی جائیں گی۔ اپنے فرزند ہیمانشو کی جانب سے حالیہ دنوں دئیے گئے بیان کی مدافعت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے ہر سرکاری اسکول کو بی آر ایس حکومت ہی ترقی دے گی۔