دہلی

ساورکر کو نصاب میں شامل کرنے دہلی یونیورسٹی کے فیصلہ کی حمایت

سابق ججس، بیوروکریٹس، سفارت کاروں اور جنرلس پر مشتمل گروپ نے آج دہلی یونیورسٹی کے اس فیصلہ کی تائید کی کہ وی ڈی ساورکر اور ان کی پولٹیکل سائنس کو نصاب میں شامل کیا جائے۔

نئی دہلی: سابق ججس، بیوروکریٹس، سفارت کاروں اور جنرلس پر مشتمل گروپ نے آج دہلی یونیورسٹی کے اس فیصلہ کی تائید کی کہ وی ڈی ساورکر اور ان کی پولٹیکل سائنس کو نصاب میں شامل کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
دہلی یونیورسٹی کے 24طلبا کو حراست میں لے لیا گیا
نیتاجی کو ساورکر سے نہ جوڑا جائے،سبھاش چندربوس کے رشتہ دار کی اداکار ہوڈا سے اپیل

انہوں نے دلیل دی کہ ہندوستان کی قومی تحریک کی تاریخ کو منصفانہ انداز میں بیان کرنے کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے۔

اس گروپ نے اپنے ایک بیان میں یونیورسٹی کے اس فیصلہ کی بھی تائید کی کے نصاب سے علامہ اقبالؒ کو خارج کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کی تحریریں علحدہ مسلم ملک کے نظریہ سے متعلق ہیں۔

اسی کے نتیجہ میں ہندوستان کا بٹوارہ ہوا۔ 123 ممتاز شخصیتوں جن میں سابق معتمد خارجہ ششانک، ہائی کورٹ کے سابق ججس ایس این دھنگڑا، این سی گرگ اور آرسی راٹھوڑ بھی شامل ہیں۔

اپنے ایک بیان میں کہا کہ کئی تاریخی شخصیتوں کے ساتھ سخت ناانصافی ہوئی ہے جنہوں نے اس ملک کیلئے اپنی جان دی تھی تاکہ ہندوستان کو انگریز سامراج کے پنجوں سے چھڑایا جاسکے۔