سر کٹانا پسند، مگر بی جے پی کے آگے سرجھکانا نہیں: کے ٹی آر
ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و کارگزار صدر بھارت راشٹرا سمیتی کے ٹی راما راؤ نے آج کہا کہ ہم اپنی گردن کٹانا پسند کرلیں گے مگر بی جے پی کے سامنے گردن جھکانا پسند نہیں کریں گے۔
حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و کارگزار صدر بھارت راشٹرا سمیتی کے ٹی راما راؤ نے آج کہا کہ ہم اپنی گردن کٹانا پسند کرلیں گے مگر بی جے پی کے سامنے گردن جھکانا پسند نہیں کریں گے۔
اردو صحافتی نمائندوں کے ساتھ خصوصی تبادلہ خیال میں مسٹر کے ٹی راما راؤ نے ان خدشات کا بھی ازالہ کردیا کہ مابعد انتخابات اگر کچھ نشستوں کی ضرورت پڑنے پر بی آر ایس‘ بی جے پی سے تعاون حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہم کو 80 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی۔ ماضی میں بھی ہم ہی تھے ک بی جے پی کو ایک نشست تک محدود کرکے رکھ دیا تھا‘ بی جے پی کو روکنے کی صلاحیت کانگریس پارٹی میں نہیں ہے۔
انہوں نے ادعا کیا کہ ہم گوشہ محل‘ کریم نگر‘ کورٹلہ اور حضورآباد کی نشستوں پر بھی کامیابی حاصل کریں گے جہاں بی جے پی کو کانگریس پارٹی کی پس پردہ حمایت حاصل ہے۔ کانگریس نے ان حلقوں میں کمزور امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ان حلقوں میں راہول گاندھی‘ پرینکا گاندھی اور ریونت ریڈی نے انتخابی مہم کیوں نہیں چلائی؟ کے ٹی راما راؤ نے کہا ”کوئی کہتا ہے کہ ہماری اسٹیرئنگ اسد بھائی کے ہاتھ میں ہے‘ نہیں یہ غلط ہے‘ ہمارا اسٹیرئنگ ہمارے ہاتھ میں ہے‘ البتہ بی جے پی کا اسٹیرئنگ اڈانی کے ہاتھ میں ہے۔
آج بی جے پی قائدین کہہ رہے ہیں کہ حیدرآباد کا نام بدل دیں گے‘ نام بدلنے سے تقدیر نہیں بدلتی۔ تقدیر بدلنا ہے تو اچھے قائد کو منتخب کرو۔ حیدرآباد 450 برسوں سے قائم ہے اور ہم کو اس سے پیار ہے اور اس نام کو ہم برقرار رکھیں گے۔“ مسلمانوں کے لئے آئی ٹی پارک قائم کرنے کی تجویز کی وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس پارٹی کے ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک ڈی کے شیو کمار کی جانب سے مخالفت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں اور اقلیتوں کے لئے کیوں نہیں بناسکتے۔
انہوں نے بتایا کہ پہاڑی شریف میں آئی ٹی پارک قائم کیا جارہا ہے جس میں زیادہ تر مسلمانوں کو مواقع فراہم کرنے کی کوشش کریں گے‘ اس پر کانگریس پارٹی کو اعتراض کیوں ہے؟ ملک پیٹ میں ایک آئی ٹی پارک آگیا ہے اور پرانے شہر میں ایک اور پارک آجائے تو اس میں کیا برائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ کانگریس اور بی جے پی کی سوچ میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی بہت زیادہ الجھن کا شکار ہے۔ پارٹی کا مائناریٹی ڈیکلریشن‘ مسلمانوں کے خلاف ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذات پات کا سروے کروانے اور مسلمانوں کو پسماندہ طبقات میں شامل کردینے کے باعث مسلمانوں کا اقلیتی مؤقف ختم ہوجائے گا اور ایسا ہوتا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود‘ اقلیتی کمیشن اور اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کا وجود ہی خطرہ میں پڑ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ملک میں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی سمت پہلا قدم ہے۔