مذہب

شادی میں اعانت کی رقم کو قرض کی ادائیگی میں منہا کرلینا

جب کسی شخص نے خاص شادی ہی میں خرچ کرنے کی نیت سے یہ رقم دی ہے ، تو ضروری ہے کہ اسی مصرف میں یہ رقم خرچ کی جائے ؛کیوں کہ واقف کے منشا کی رعایت ضروری ہے۔،

سوال:- میں ایک غریب آدمی ہوں، عزیز و اقارب کی مدد سے میری لڑکی کی شادی ہونے جارہی ہے ، ایک صاحب نے میرے ایک ایسے عزیز کے پاس یہ امداد ی رقم دی ہے کہ جن کا قرض میرے ذمہ باقی ہے وہ اس رقم کو قرض میں وضع کرلینا چاہتے ہیں، تو کیا ان کا ایسا کرنا درست ہو گا ؟ ( سید التمش، کنگ کوٹھی)

جواب:- جب کسی شخص نے خاص شادی ہی میں خرچ کرنے کی نیت سے یہ رقم دی ہے ، تو ضروری ہے کہ اسی مصرف میں یہ رقم خرچ کی جائے ؛کیوں کہ واقف کے منشا کی رعایت ضروری ہے،

اس رقم کی مالک اصل میں آپ کی لڑکی ہے نہ کہ آپ ؛ لہذا ان صاحب کاآپ کے قرض کے بدلے اس رقم کو روک لینا درست نہیں ؛

البتہ آپ کو چاہئے کہ کسی اور ذریعہ سے جلد سے جلد ان کی رقم ادا کردیں؛ کیوں کہ قرض لے کر ادا نہ کرنا سخت گناہ اور آخرت میں اس کے لیے سخت پکڑ ہے ؛

بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ جو شخص قرض ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے،اللہ اس کے لیے ادائِ قرض کو آسان فرمادیتے ہیں،

(صحیح البخاری، حدیث نمبر: ۲۳۸۷) اس لیے آپ نیک نیتی کے ساتھ قرض ادا کرنے کی کوشش کریں، ان شاء اللہ ، اللہ تعالیٰ کی مدد ہوگی۔