حیدرآباد

صدارتی الیکشن‘ اسمبلی ہال میں رائے دہی کا پرامن انصرام

تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں صدارتی انتخابات کے لئے آج 10 بجے دن سے رائے دہی کا آغاز ہوا۔ ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹیکنالوجی کے ٹی راماراؤ نے سب سے پہلے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں صدارتی انتخابات کے لئے آج 10 بجے دن سے رائے دہی کا آغاز ہوا۔ ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹیکنالوجی کے ٹی راماراؤ نے سب سے پہلے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔

ان کے بعد ریاستی وزراء اور اراکین اسمبلی نے ووٹ ڈالے۔ قبل ازیں تلنگانہ بھون میں ٹی آر ایس اراکین اسمبلی کے لئے تمثیلی رائے دہی منعقد کرتے ہوئے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سے واقف کرایاگیا۔ تمثیلی رائے دہی کے بعد ریاستی وزراء اور ٹی آر ایس اراکین اسمبلی نے خصوصی بسوں میں سوار ہوکر اسمبلی پہنچے اور رائے دہی میں حصہ لیا۔

واضح رہے کہ صدر جمہوریہ کے عہدہ کے لئے این ڈی اے کی طرف سے دروپدی مرمو اور اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے یشونت سنہا کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ نتائج کا اعلان 21 جولائی کو کیا جائے گا۔ الیکشن میں رکن اسمبلی کے ووٹ کی اہمیت132 ہے۔ جملہ 119 اراکین اسمبلی کے ووٹ کی جملہ اہمیت 15,708 ہے۔

دوسری طرف آج دوپہر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی کمیٹی ہال پہنچ کر صدارتی الیکشن میں اپنے ووٹ کے حق میں استعمال کیا۔ ان کے ہمراہ اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی‘ ریاستی وزراء وی پرشانت ریڈی اور ای دیاکر راؤ نے بھی ووٹ ڈالا۔ واضح رہے کہ ٹی آر ایس کی جانب سے یشونت سنہا کے حق میں ووٹ ڈالا جائے گا۔

آج صدارتی الیکشن کے دوران سب اس وقت حیرت میں پڑگئے‘ جب کانگریس رکن اسمبلی دھنری انسویا المعروف سیتااکا نے بیالٹ پیپرپر بی جے پی امیدوار دروپدی مرمو کے نام کے آگے نشان لگایا۔ اپنی اس غلطی کا فوری احساس کرتے ہوئے انہوں نے انتخابی عہدیداروں سے دوسرا بیالٹ پیپر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

تاہم انہیں بتایا گیا کہ قوانین کے مطابق انہیں دوسرا بیالٹ پیپرفراہم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اپنا ووٹ‘ ووٹ ڈراپ بکس میں ڈالے بغیر وہاں سے چلی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ عہدیداروں نے انہیں تیقن دیا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ مشاورت کریں گے اور وہ عہدیداروں کے حتمی فیصلہ کا انتظار کریں گی۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ کانگریس بھی اپوزیشن امیدوار یشونت سنہا کی تائید کررہی ہے۔ صدارتی الیکشن کی رائے دہی کے اختتام تک 119 کے منجملہ 117 ارکان اسمبلی نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ دو ارکان غیر حاضر رہے۔ ریاستی وزیر سیول سپلائز جی کملاکر کورونا سے متاثر ہیں۔

اس لئے وہ رائے دہی میں حصہ نہیں لے سکے جبکہ رکن اسمبلی ریملواڑہ سی ایچ رمیش بھی غیر حاضر رہے۔ آندھرا پردیش کے ایک ایم ایل اے مہندر ریڈی نے تلنگانہ اسمبلی میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ اس طرح جملہ 120 کے منجملہ (اے پی کے ایم ایل اے کے بشمول) 118 ارکان نے رائے دہی میں حصہ لیا۔

کانگریس رکن اسمبلی جگاریڈی نے سب سے آخری میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔”یو این آئی“ کے بموجب حیدرآباد۔ 18 جولائی (یو این آئی) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج ملک کے صدارتی الیکشن میں اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کیا۔

119 ارکان اسمبلی پر مشتمل الیکٹورل کے بیشتر‘ رائے دہندوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ہے ان میں وزراء بھی شامل ہیں۔ آندھرا پردیش کے حلقہ اسمبلی کندکور کے ایک ایم ایل اے نے حیدرآباد میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔

بی جے پی کے تین ایم ایل ایز کو چھوڑکر ریاست کی تمام جماعتوں کے ایم ایل ایز نے اپوزیشن کے مشترکہ صدارتی امیدوار یشونت سنہا کی تائید کا فیصلہ کیا ہے۔ اسمبلی میں حکمران جماعت ٹی آر ایس کے 103‘کانگریس کے 6‘مجلس کے 7 اور بی جے پی کے 3 ارکان شامل ہیں۔بی جے پی نے دروپدی مرمو کو بطور این ڈی اے امیدوار بنایا ہے۔

a3w
a3w