عدالت نے ایک شخص اور خاندان کے 5 ارکان کو ہلاکت کے الزام سے بری کردیا
تھانہ ضلع کی ایک عدالت نے ایک شخص اور اس کے خاندان کے 5 ارکان کو جن پر اس کی بیوی کو جہیز کے حصول میں ہلاک کردینے کے الزام سے بری کردیا۔
تھانے: تھانہ ضلع کی ایک عدالت نے ایک شخص اور اس کے خاندان کے 5 ارکان کو جن پر اس کی بیوی کو جہیز کے حصول میں ہلاک کردینے کے الزام سے بری کردیا۔
اڈَیشنل سیشن جج رچنا آر ٹھہراکی عدالت نے کہاکہ استغاثہ ملزمین کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہوچکا ہے اور اس سلسلہ میں چند لوگوں کو جذباتی طور پر قصور وار قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عدالت نے شوہر اور اس کے بھائیوں کے ارکان کو بری کردیا۔ عدالت نے فیصلہ 13 مارچ کو دیا جسے ہفتہ کو دستیاب کیا گیا۔ متاثرہ نے 2005 میں شادی کی تھی۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ شادی کے بعد ان کو دو بچیاں اور ایک فرزند بھی ہوا تھا۔ ایک سال بعد ہی اس کے دیوروں نے اس کو دھمکانہ شروع کردیا تھا اور جسمانی طور پر بھی اذیت دینے لگے اور 10 لاکھ روپے اراضی کی خریدی کیلئے والدین سے لانے کا مطالبہ کرنے لگے۔
استغاثہ نے یہ بھی کہا کہ ملزم نے خاتون کا گلا دوپٹہ کی مدد سے 2014 میں گھونٹ دیاتھا۔ اور اس کی لاش کو تھیلے میں رکھنے کے بعد دور مقام پر پھینک دیا۔
وکیل دفاع ایم زیڈ شیخ اور ندیم خان نے دعویٰ پر استدلال کیا‘ ملزمن کا خاتون کی موت میں کوئی رول نہیں تھا۔
دونوں فریقوں سے سماعت کے بعد کیس کے حالات پر غور وخوص کرتے ہوئے اس میں پائے جانے والے متضاد واقعات پر بھی توجہ دی گئی۔