مہاراشٹرا

فرضی ”سی ایم او عہدیدار“ نے پونے کے دو بڑے کالجس کو ٹھگ لیا

ایک حیران کن واقعہ میں ایک شخص نے خود کو چیف منسٹر دفتر کا عہدیدار ظاہر کرکے کئی غیرمنکشف داخلے حاصل کرنے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے نام پر مبینہ طور پر دو بڑے تعلیمی اداروں کو ٹھگ لیا۔

ممبئی/پونے: ایک حیران کن واقعہ میں ایک شخص نے خود کو چیف منسٹر دفتر کا عہدیدار ظاہر کرکے کئی غیرمنکشف داخلے حاصل کرنے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے نام پر مبینہ طور پر دو بڑے تعلیمی اداروں کو ٹھگ لیا۔

متعلقہ خبریں
جامعۃ المؤمنات کے جدید داخلہ فام کی اجرائی
مہاراشٹرا میں مسلمانوں کو 5 فیصد کوٹہ دینے رئیس شیخ کا مطالبہ
جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹس فراہمی میں ملوث ملزم اور5 خریدارگرفتار
راج ٹھاکرے کی تصویر پر مہاراشٹر میں نیا تنازعہ
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک

اس ضمن میں ایک شکایت سی ایم او ممبئی کے نتن یو پنسارے نے پونے کے ہنجے واڑی پولیس اسٹیشن میں درج کروائی جس نے منگل کو اس سنسنی خیز داخلوں کی دھوکہ دہی پر ایف آئی آر درج کرلی۔

تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ یہ اسکام اس وقت بے نقاب ہوا جب سمبائیوسس انٹرنیشنل یونیورسٹی اور ایک دوسرے ادارے کے وفد نے شنڈے کو اتوار کے روز پونے میں ایک تقریب میں مدعو کیا۔ وفد نے عہدیداروں کو بتایا کہ سی ایم وی کی مبینہ ”درخواستوں“ کے بعد انہوں نے باوقار سمبائیوسس گروپ انسٹی ٹیوشنز دی ایس آئی بی ایم پونے لوالے، ہنجے واڑی اور بنگلورو میں بھی چار طلباء کو داخلہ دیا۔

دعوے کے ثبوت کے طور پر وفد کے رکن نے سی ایم او کے فرضی عہدیدار کے موبائیل اسکرین شاٹس دکھائے جس میں وہ سی ایم کے نام پر داخلے مانگ رہا تھا۔“

مبینہ ٹھگ کی شناخت ایک خودساختہ سماجی کارکن راہول راجندر پلانڈے (31) ساکن درشن گیری بلڈنگ کیشو نگر پمپری چنچواڑ(پونے ضلع) کی حیثیت سے کی گئی جس نے اپنے سوشل میڈیا پروفائل پر چیف منسٹر کے ساتھ اپنی تصویر پوسٹ کررکھی ہے۔

انکشافات سے برہم چیف منسٹر دفتر نے فوری داخلی تحقیقات کروائی اور توثیق کی کہ چیف منسٹر یا چیف منسٹر دفتر یا کسی اور عہدیدار کی جانب سے کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ انہیں یہ بھی پتا چلا کہ جس موبائیل نمبرات سے داخلوں کی درخواستیں کی گئیں، وہ نہ تو چیف منسٹر دفتر کے کسی عہدیدار کے تھے اور نہ ہی پلانڈے کسی بھی طرح ریاستی حکومت یا چیف منسٹر دفتر سے تعلق رکھتا تھا۔

سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے چیف منسٹر نے شخصی طور پر خاطی کے خلاف ترجیحی اساس پر سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ مزید تفصیلات سے ثابت ہوگیا کہ پلانڈے بھولے بھالے عوام اور مختلف اہم اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے خود کو سی ایم او کا عہدیدار ظاہرکرتا تھا۔ وہ خاص طور پر سمبائیوس گروپ جیسے مختلف تعلیمی اداروں سے ”مینجمنٹ کوٹہ“ کے تحت اہم داخلے دلوانے کے بہانے لوگوں سے بڑی رقومات وصول کرتا تھا۔