قومی اقلیتی کمیشن کی رکن سید شہزادی کا اردو یونیورسٹی کا دورہ
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ قرآن میں لفظ اللہ کے بعد سب سے زیادہ لکھا ہوا لفظ علم ہے۔ اس لیے ہمیں علم کے ذریعہ مسلمانوں کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
حیدرآباد: محترمہ سید شہزادی، رکن قومی اقلیتی کمیشن، نئی دہلی نے آج مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن، رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد ، یونیورسٹی کے اعلیٰ عہدیداروں اور اساتذہ اسٹاف سے تبادلہ خیال کیا۔
محترمہ شہزادی نے یونیورسٹی کو درپیش مسائل پر گفتگو کی اور تیقن دیا کہ انہیں کمیشن اور وزیر اقلیتی بہبود محترمہ اسمرتی ایرانی سے رجوع کرتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کریں گی۔ انہوں نے بطور خاص یونیورسٹی میں طالبات کے مسائل سے آگاہی حاصل کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ قرآن میں لفظ اللہ کے بعد سب سے زیادہ لکھا ہوا لفظ علم ہے۔ اس لیے ہمیں علم کے ذریعہ مسلمانوں کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد کی خواتین اور لڑکیوں کو درپیش مسائل پر بھی گفتگو کی۔
انہوں نے یونیورسٹی سے درخواست کی اسلام کے تعارف پر مشتمل ایک کتابچہ لکھ کر ان کے حوالے کرے تاکہ اسے وزارت کو پیش کیا جاسکے۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے توظاہر کی کہ محترمہ سید شہزادی، اردو یونیورسٹی کے لیے وسائل کے حصول میں مددگار ثابت ہوں گی۔ اگر وزارت اقلیتی بہبود یونیورسٹی ضروری مالیہ فراہم کرتا ہے تو قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق یونیورسٹی میں مہارتوں کے فروغ کے لیے مراکز کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
پروفیسر اشتیاق احمد ، رجسٹرار نے مہمان کا استقبال کیا۔ رکن قومی اقلیتی کمیشن نے گلزار گرلز ہاسٹل کا بھی معائنہ کیا اور طالبات سے ملاقات کی۔