سوشیل میڈیا

لنگایت رہنما کو کالج گرل نے ہنی ٹریپ کیا تھا

پولیس نے بتایا کہ نوجوان خاتون، جو ایک انجینئرنگ کی طالبہ ہے، نے بسوا لنگا سوامی سے دوستی کی اور اپریل میں ویڈیو کالیں کرکے انہیں ریکارڈ کرلیا جنہیں قابل اعتراض کہا جاسکتا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک میں لنگایت کے ایک رہنما بسوا لنگا سوامی کی خودکشی کے چند دن بعد پولیس نے ایک 21 سالہ طالبہ اور ایک حریف مٹھ کے لیڈر کو سوامی کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ نوجوان خاتون، جو ایک انجینئرنگ کی طالبہ ہے، نے بسوا لنگا سوامی سے دوستی کی اور اپریل میں ویڈیو کالیں کرکے انہیں ریکارڈ کرلیا جنہیں قابل اعتراض کہا جاسکتا ہے۔

ان ویڈیو کال ریکارڈنگس کو مبینہ طور پر خاتون اور حریف کنور مٹھ کے رہنما مرتیونجے سوامی نے بسوا لنگا سوامی کو بلیک میل کرنے کے لئے استعمال کیا۔

واضح رہے کہ 45 سالہ بسوا لنگا سوامی 24 اکتوبر کو کنچوگل بانڈے مٹھ میں اپنے کمرے میں کھڑکی سے لٹکا ہوا پایا گیا تھا۔ وہ اس مٹھ کا سربراہ تھا۔

اس نے دو صفحات پر مشتمل ایک خودکشی نوٹ چھوڑا، جس میں اس نے الزام لگایا کہ اسے کچھ ویڈیوز کے ذریعہ بلیک میل اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس کے نوٹ میں مبینہ طور پر کہا گیا کہ ایک نامعلوم خاتون میرے ساتھ یہ سب کررہی ہے۔

مرتیونجے سوامی کو بلیک میل کرنے کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ وہ مبینہ طور پر ایک طویل عرصے سے بسوا لنگا سوامی کے ساتھ ایک جھگڑے میں الجھا ہوا تھا اور اس کے مٹھ کو اپنے قبضے میں لینا چاہتا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ وہ کنچوگل بانڈے مٹھ پر قبضہ کرنا چاہتا تھا جس کی سربراہی بسوا لنگا سوامی 1997 سے کررہا تھا۔

پولیس عہدیدار ایس سنتوش بابو نے بتایا کہ بلیک میل کرنے کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ یہ لوگ بسوا لنگا سوامی سے بدلہ لینا چاہتے تھے۔ دونوں سوامیوں کے درمیان تنازعہ چل رہا تھا۔ بسوا لنگا سوامی کو فروری میں پھنسانے کا منصوبہ بنایا گیا اور اپریل میں انجینئرنگ کی طالبہ نے اس سے دوستی کرکے ویڈیوز بنائے۔

خودکشی کی تحقیقات کے دوران پولیس نے مرتیونجے سوامی، اس کی معاون نوجوان خاتون اور مٹھ کے دیگر لوگوں سے کڑی پوچھ تاچھ کی۔ اس کے علاوہ خود بسوا لنگا سوامی کے فون کی فارنسک جانچ کی گئی جس کے بعد حریف مٹھ کے مرتیونجے سوامی اور انجینئرنگ طالبہ کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ اس عورت نے مبینہ طور پر بسوا لنگا سوامی کو مرتیونجے سوامی کے کہنے پر ’’ہنی ٹریپ‘‘ کیا۔ پھر دونوں نے سوامی کو بلیک میل کیا اور اس پر اپنا عہدہ چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈالا۔ بسوا لنگا سوامی نے بلیک میلنگ کا شکار ہونے کے بعد دونوں کو بھاری رقومات ادا کیں، اس کے باوجود وہ اسے اپنے مٹھ کا عہدہ چھوڑنے پر دباؤ ڈالتے رہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس وقت گھبرا گیا جب ایک اور مٹھ جس کا نام مروگا مٹھ ہے کے ایک لیڈر شیومورتی مروگا کو اسکولی طالبات سے زیادتی کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

اس کی گرفتاری کے بعد بسوا لنگا سوامی خوف زدہ ہوگیا اور اپنے ہی مٹھ میں خودکشی کرلی۔