محمد فاضل کا قتل‘ بی جے پی کارکن کے قتل کا انتقام تھا: پولیس ذرائع
اصل ملزم سہاس شیٹی نے قتل کی منصوبہ بندی کی اور دیگر ٹیم ارکان کو جمع کیا۔ گینگ نے مسلم فرقہ سے تعلق رکھنے والے 6 افراد کی فہرست بنائی اور بعد میں فاضل کا انتخاب کیا کیوں کہ اس کا شخصیت مقتول پروین سے ملتی جلتی تھی۔

دکشن کنڑ: تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دکشن کنڑ میں 23سالہ محمد فاضل کا قتل بی جے پی یووا مورچہ کے کارکن پروین کمار نیترے کے قتل کا انتقام تھا۔ پولیس ذرائع نے یہ بات کہی۔ پولیس نے 28/ جولائی کو ہوئے فاضل کے قتل کے سلسلے میں تین روڈی شیٹرس سمیت 6افراد کو گرفتار کیا۔
ملزمین نے اعتراف کیا کہ یہ جرم پروین کے قتل کا انتقام تھا جسے 26/ جولائی کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ پولیس نے سہاس شیٹی (29)، موہن (26)، گریدھر (23)، ابھیشیک (21)، سرینواس(23) اور دکشت (21) کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ سہاس شیٹی بجرنگ دل کے گورکشا یونٹ کا رکن تھا۔ اسے 2020ء میں قتل کے الزامات پر بجرنگ دل سے خارج کردیا گیا تھا۔ دیگر پانچ ملزمین کا تعلق ہندوتوا تنظیموں سے ہے اور پولیس اس معاملے میں معلومات اکٹھا کررہی ہے۔
پولیس نے تاحال کیس کے سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کیا۔ وزیر داخلہ اراگا گیانیندر نے کہا تھا کہ پولیس محکمہ نے فاضل قتل کیس کا معمہ حل کرلیا۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ پروین کے قتل کا انتقام لینے گینگ نے اسی دن مسلم فرقہ کے شخص کو ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اصل ملزم سہاس شیٹی نے قتل کی منصوبہ بندی کی اور دیگر ٹیم ارکان کو جمع کیا۔ گینگ نے مسلم فرقہ سے تعلق رکھنے والے چھ افراد کی فہرست بنائی اور بعد میں فاضل کا انتخاب کیا کیوں کہ اس کا شخصیت مقتول پروین سے ملتی جلتی تھی۔
منگلورو پولیس کمشنر این ششی کمار نے کہا تھا کہ فاضل کے قتل کے پس پردہ محبت، تنازعہ یا کوئی اور وجہ نہیں ہے۔ ملزمین نے انتقاماً اسے نشانہ بنایا۔ ملزمین کو تحویل میں لے کر مزید تحقیقات کی جائے گی۔ کرناٹک پولیس محکمہ نے اعلان کیا کہ ساحلی ضلع میں فرقہ وارانہ قوتوں اور غیرسماجی عناصر کوقابو کرنے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔