شمالی بھارت

آر ایس ایس و بجرنگ دل کیخلاف قابل اعتراض پمفلٹس کی تقسیم

مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بجرنگ دل کے خلاف قابل اعتراض پمفلٹ تقسیم کرنے پر 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

اندور: مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بجرنگ دل کے خلاف قابل اعتراض پمفلٹ تقسیم کرنے پر 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہزاری باغ میں سنگباری 10 بجرنگ دل کارکن زخمی
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
ذات پات کے اختلافات دور کرنے خصوصی کوششیں ضروری: موہن بھاگوت
الیکٹورل بانڈس ایک تجربہ، وقت ہی بتائے گا کس قدر فائدہ مندہے: جنرل سکریٹری آر ایس ایس
کانگریس اور آر ایس ایس کومسلم قیادت برداشت نہیں: اسد اویسی

ایک پولیس عہدیدار نے آج یہ بات بتائی۔ راؤ جی بازار پولیس اسٹیشن کے انچارج پریتم سنگھ ٹھاکر نے بتایا کہ ایک 45 سالہ خاتون کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ تعزیراتِ ہند کی دفعہ 153A کے تحت 10 نامعلوم افراد کے خلاف کیس رجسٹر کیا گیا ہے۔ شکایت گزار نے کہا کہ پمفلٹس میں جو 20 مئی کی رات تقسیم کیے گئے تھے، مبینہ طور پر آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا گیا۔

پمفلٹس تقسیم کرنے والے افراد کی شناخت کا ہنوز پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمین کی شناخت کا پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایک اور پولیس عہدیدار نے بتایا کہ تبدیلی ئ مذہب کے پس منظر میں شائع کردہ پمفلٹس میں نوجوان خواتین کو مخاطب کیا گیا ہے۔

پمفلٹس کو ”کھلا مکتوب“ کا عنوان دیا گیا ہے اور اختتام پر ”آپ کا وفادار بھائی“ تحریر کیا گیا ہے۔

دو دن پہلے اندور پولیس نے ایک خاتون کی عصمت ریزی کے الزام میں ایک 23 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا تھا، جس کے ساتھ اس کے تعلقات تھے اور وہ مذہب تبدیل کرنے کے لیے اس خاتون پر دباؤ ڈال رہا تھا۔ خاتون نے فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ دیکھنے کے بعد اس شخص کے ساتھ بحث و تکرار کے بعد شکایت درج کرائی۔