مفت اسکیمات کیلئے سدارامیا پر تنقید، سرکاری اسکول کا ٹیچر معطل
ٹیچر کے پوسٹ کا سنجیدہ نوٹ لیتے ہوئے ریاستی محکمہ تعلیم نے انہیں معطل کردیا۔ ضلع عہدیدار نے کہا کہ چوں کہ ٹیچر نے کرناٹک سیول سرویسس (کنڈکٹ) قواعد 1966ء کی خلاف ورزی کی، انہیں معطل کردیا گیا۔ اعلیٰ حکام نے محکمہ جاتی انکوائری کا بھی حکم دیا۔

بنگلورو: کرناٹک کے ایک اسکول ٹیچر کو سوشل میڈیا پوسٹ میں مفت اسکیمات کے لیے چیف منسٹر سدارامیا پر تنقید کرنے کے بعد معطل کردیاگیا۔
کانوبیناہلی، چتردرگ ضلع کے سرکاری اسکول کے ٹیچر شانتامورتی ایم جی کو 20/ مئی کو معطل کیا گیا جس دن سدارامیا نے نئے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔
شانتا مورتی نے فیس بک پر لکھا کہ کرناٹک کے ماضی کے چیف منسٹرس میں سدارامیا کے دور میں ریاست سب سے زیادہ مقروض تھی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزرائے اعلیٰ ایس ایم کرشنا کے دور میں 3,590کروڑ کا قرض تھا، دھرم سنگھ کے دور میں 15,635 کروڑ، ایچ ڈی کماراسوامی کے دور میں 3,545 کروڑ، بی ایس یدیورپا کے دور میں 25,653کروڑ، ڈی وی سدانند گوڑ ا کے دور میں 9,464کروڑ، جگدیش شیٹر کے دور میں 13,464کروڑ اور سدارامیا کے دور میں 2,42,000 کروڑ روپئے قرض تھا۔
ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ کرشنا سے شیٹر کے دور تک ریاست کا قرض 71,331 کروڑ تھا جبکہ سدارامیا کے دور میں یہ بڑھ کر 2,42,000 کروڑ ہوگیا۔ لہٰذا ان کے لیے مفت کی اسکیمات کا اعلان آسان ہے۔
ٹیچر کے پوسٹ کا سنجیدہ نوٹ لیتے ہوئے ریاستی محکمہ تعلیم نے انہیں معطل کردیا۔ ضلع عہدیدار نے کہا کہ چوں کہ ٹیچر نے کرناٹک سیول سرویسس (کنڈکٹ) قواعد 1966ء کی خلاف ورزی کی، انہیں معطل کردیا گیا۔ اعلیٰ حکام نے محکمہ جاتی انکوائری کا بھی حکم دیا۔