جنوبی بھارت

مولانا بدرالدین اجمل نے معافی مانگ لی

اے آئی یوڈی ایف سربراہ اورآسام سے رکن لوک سبھا بدرالدین اجمل (مولانا بدرالدین اجمل قاسمی) نے ہندوفرقہ کے خلاف اپنے مبینہ ریمارکس کیلئے معافی مانگ لی ہے۔

گوہاٹی: اے آئی یوڈی ایف سربراہ اورآسام سے رکن لوک سبھا بدرالدین اجمل (مولانا بدرالدین اجمل قاسمی) نے ہندوفرقہ کے خلاف اپنے مبینہ ریمارکس کیلئے معافی مانگ لی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وہ اس پرپیداتنازعہ پر شرمندہ ہیں۔ ریاست بھرمیں ان کے خلاف پولیس میں شکایتیں درج ہوچکی ہیں۔ انہوں نے تاہم کہاکہ ان کے تبصرہ کوتوڑ مروڑ کر پیش کیاگیا۔ انہوں نے کسی فرقہ کونشانہ نہیں بنایا۔ مولانااجمل کے سیاسی مخالفین ان کے ریمارکس کوگجرات اسمبلی الیکشن سے جوڑ رہے ہیں۔

ان کاالزام ہے کہ اے آئی یوڈی ایف سربراہ گجرات میں بی جے پی کوبچانے کیلئے اس کی لائن پرچل رہے ہیں۔ بی جے پی گجرات میں اپنا اقتداربرقرار رکھنے کیلئے ہاتھ پیر ماررہی ہے۔ترنمول کانگریس نے گوہاٹی میں مولانابدرالدین اجمل کا پتلہ نذرآتش کیا۔ اس نے الزام عائد کیاکہ ان کے متنازعہ ریمارکس کی وجہ بھگواجماعت سے ان کاساز باز ہے۔

بی جے پی نے تاہم بدرالدین اجمل سے خودکولاتعلق کر لیا۔ مولانا اجمل کی پارٹی آسام میں اپوزیشن میں ہے۔ انہوں نے وسطی آسام کے ہوجائی ریلوے اسٹیشن میں میڈیانمائندوں سے کہاکہ میں نے کسی فرد کونشانہ نہیں بنایا۔ میں نے ہندوکی اصطلاح تک استعمال نہیں کی۔ میں کسی کادل توڑنانہیں چاہتالیکن یہ مسئلہ بن گیا اورمیں اس پرسوری کہتاہوں۔ میں شرمندہ ہوں۔

مجھ جیسے سینئرشخص کے ساتھ ایسا نہیں ہوناچاہئے تھا۔ انہوں نے ہفتہ کے دن کہاکہ ان کے تبصرہ کوتوڑا مروڑا گیاہے۔ پولیس کیسس پردھوبری کے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ پولیس کیسس سیاستدانوں کا گراف اوپر لے جاتے ہیں۔ کئی ہندوقائدین مسلمانوں کے خلاف روزانہ بولتے رہتے ہیں لیکن ہم نے ان کے خلاف کیسس درج نہیں کرائے ہیں۔

بدرالدین اجمل نے جمعہ کے دن انٹرویومیں عورتوں اورہندومردوں کے ساتھ ساتھ چیف منسٹر آسام ہیمنت بشوا شرما پرتبصرہ کیاتھا۔ مولاناکہلانے والے بدرالدین اجمل نے ہندوؤں کومسلمانوں کی طرح زیادہ بچے پیداکرنے کیلئے جلدی شادی کرنے کامشورہ دیاتھاجس پر تنازعہ پیدا ہوگیا۔ آسام جاتیہ پریشد نے ہفتہ کے دن ریاست کے مختلف حصوں میں ان کے خلاف پولیس شکایات درج کرائیں۔

بی جے پی ترجمان رنجیب شرما نے کہاکہ ان کامطالبہ ہے کہ بدرالدین اجمل سے مولاناکاخطاب چھین لیاجائے۔صدرپردیش کانگریس بھوپن بھورا نے کہاکہ بدرالدین اجمل اورچیف منسٹر دونوں نے مل کر تنازعہ پیداکرنے کی سازش کی ہے۔ یہ دونوں عوام کودرپیش اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی سازش کررہے ہیں۔ یہ لوگ عوام کو کہیں اورالجھاکر رکھناچاہتے ہیں۔

جنرل سکریٹری رائیجوردل عزیزالرحمن نے سوال کیاکہ بنگالی مسلم خاندان سے تعلق رکھنے والے بدرالدین اجمل نے انٹرویومیں ہندی زبان کیوں بولی۔ انہوں نے کہاکہ گجرات اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کا بیڑہ غرق ہورہاہے۔ بی جے پی کوخود کوبچانے کیلئے مذہبی صف بندی کی ضرورت ہے اوراس نے اپنے بچاؤکے لئے بدرالدین اجمل سے مدد لی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ انہوں نے انٹرویوہندی میں دیا۔ ترنمول کانگریس نے گوہاٹی میں مولانا اجمل کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا اوران کا پتلہ نذرآتش کیا۔ پرفیوم بیارن(عطریات کے سب سے بڑے تاجر) کے خلاف کیسس کاسلسلہ جاری ہے۔ کانگریس قائد دیبابرتا سائیکیہ نے اتوارکے دن پولیس میں شکایت درج کرائی۔

a3w
a3w