مقابر آصف جاہی میں قبر کی جگہ کی نشاندہی
استنبول میں انتقال کی اطلاع حیدرآباد میں مقیم ارکان خاندان کو نصف شب ہی مل چکی تھی۔ میت کی استنبول سے حیدرآباد منتقلی کے تمام تر انتظامات کئے جارہے ہیں۔ مکہ مسجد میں تدفین کے مقام کی نشان دہی کرلی گئی ہے۔
حیدرآباد: فرانس میں تولد ہونے والے اور ترکی میں آخری سانس لینے والے آصف جاہ ثامن میر برکت علی خان صدیقی مکرم جاہ بہادر کا جسد خاکی چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعہ استنبول سے منگل کو حیدرآباد لایا جائے گا اور توقع ہے کہ چہارشنبہ کو مکہ مسجد میں نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور ان کی وصیت کے مطابق مکہ مسجد کے احاطہ میں واقع مقابر آصف جاہی میں مکرم جاہ کے والد اعظم جاہ کی قبر کے پہلو میں تدفین عمل میں آئے گی۔
استنبول میں انتقال کی اطلاع حیدرآباد میں مقیم ارکان خاندان کو نصف شب ہی مل چکی تھی۔ میت کی استنبول سے حیدرآباد منتقلی کے تمام تر انتظامات کئے جارہے ہیں۔ مکہ مسجد میں تدفین کے مقام کی نشان دہی کرلی گئی ہے۔
اس خصوص میں نظام ٹرسٹ کے عہدیداروں نے آج سہ پہر مکہ مسجد پہنچ کر سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد جناب عبدالقدیر صدیقی سے ملاقات کرتے ہوئے تدفین کے لئے مقابر کی جگہ پر کھدائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
ٹرسٹیز جناب محمد فیض اور فیض بن جنگ نے کہا کہ مکرم جاہ بہادر کے جسد خاکی کو بذریعہ چارٹرڈ حیدرآباد لایا جائے گا اور چومحلہ پیالیس میں عوام کے دیدار کے لئے رکھا جائے گا جہاں سے میت کی تجہیزو تکفین کے بعد جنازہ مکہ مسجد لایا جائے گا۔
میت کی حیدرآباد آمد کے بعد ہی نماز جنازہ کے وقت کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس خصوص میں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس مسٹر انجنی کمار اور کمشنر آف پولیس سی وی آنند کے علاوہ آرکائیوز کے عہدیداروں سے بات چیت ہوئی ہے۔ تمام ہی محکموں کے عہدیداروں نے نماز جنازہ اور تدفین کیلئے اپنے اپنے طور پر انتظامات کرنے کا تیقن دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مقابر آصف جاہی میں قبر کی کھدائی کے لئے کسی قسم کی مشنری استعمال نہیں کی جائے گی تاکہ اس تاریخی عمارت کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ مقابر آصف جاہی میں آصف جاہ سلطنت کے پانچ فرمان روا دفن ہیں۔ پہلے نظام کو اورنگ آباد میں دفن کیا گیا تھا جب کہ میر عثمان علی خان کی مسجد جودھی، کنگ کوٹھی کے احاطہ میں تدفین عمل میں آئی تھی۔
سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد جناب عبدالقدیر صدیقی نے بتایا کہ انہوں نے پولیس انتظامیہ سے جنازہ کے موقع پر مؤثر انتظامات کرنے کی خواہش کی ہے اور یہ مشورہ دیا کہ جنازہ کے دن تدفین تک مکہ مسجد کے سامنے جو بازار لگتا ہے اس کو بند رکھا جائے۔ چیف منسٹر کے مشیر برائے امور اقلیت جناب اے کے خان اور دیگر عہدیدار کل مکہ مسجد کا دورہ کریں گے۔