عمران خان کی پارٹی کو بامعنی بات چیت کی دعوت
پاکستان میں برسراقتدار مخلوط اتحاد نے جو پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی پر مشتمل ہے‘ سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف کو دعوت دی ہے کہ وہ سڑکوں پر اپنا احتجاج ترک کردے اورحکومت سے بامعنی بات چیت کرے۔

لاہور: پاکستان میں برسراقتدار مخلوط اتحاد نے جو پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی پر مشتمل ہے‘ سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف کو دعوت دی ہے کہ وہ سڑکوں پر اپنا احتجاج ترک کردے اورحکومت سے بامعنی بات چیت کرے۔
صدرنشین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے زور دیا کہ حکومت بات چیت کے لئے کھلا ذہن رکھتی ہے لیکن عمران خان کی مسائل میں گھری پارٹی کو طئے کرنا چاہئے کہ وہ کس سے بات چیت کرنا چاہتی ہے۔ اخبار دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔
یوسف رضا گیلانی نے لاہور میں میڈیا سے بات چیت میں پھر کہا کہ حکومت بات چیت کے لئے تیار ہے تاہم سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف ایسا لگتا ہے کہ کسی اور سے بات چیت کرنا چاہتی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر سیاستداں 71 سالہ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی‘ فوج اور حکومت سے عدالت میں ٹکراؤ کے ذریعہ اپنا راستہ نکالنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامعنی بات چیت کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن پی ٹی آئی کو طئے کرنا ہوگا کہ وہ کس سے بات چیت کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فی الحال عدم استحکام سے دوچار ہے لہٰذا تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو ایک ہی صف میں کھڑا ہوجانا چاہئے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے کبھی بھی یہ اشارہ نہیں دیا کہ وہ حکومت کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکز اور صوبہ پنجاب میں کابینہ میں شمولیت کے سلسلہ میں بات چیت جاری ہے۔ اسی دوران وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ بامقصد اور بامعنی بات چیت کے لئے حکومت کے دروازے سبھی جماعتوں کے لئے کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو میرا مشورہ ہے کہ وہ سڑکوں پر احتجاج چھوڑدے اور پارلیمانی ایوانوں میں اپوزیشن کا مثبت رول ادا کرنے کے لئے آجائے۔