مہاراشٹرا
ٹرینڈنگ

ممبئی کی مشہور ”کالی پیلی“ ٹیکسیاں سڑکوں سے ہٹانے کافیصلہ

ممبئی کا نام لیتے ہی ذہن میں ”پریمئر پدمنی“ٹیکسیاں ابھرتی تھیں جو کالے اور زرد رنگ کی ہوتی تھیں۔ انہیں عام زبان میں ”کالی پیلی“کہاجاتاتھا اور وہ شہر کے ہر پہلو سے جڑی ہوئی تھیں۔

ممبئی: ممبئی کا نام لیتے ہی ذہن میں ”پریمئر پدمنی“ٹیکسیاں ابھرتی تھیں جو کالے اور زرد رنگ کی ہوتی تھیں۔ انہیں عام زبان میں ”کالی پیلی“کہاجاتاتھا اور وہ شہر کے ہر پہلو سے جڑی ہوئی تھیں۔

متعلقہ خبریں
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
ہندوستان نے آسٹریلیا کو 5 وکٹ سے ہرادیا
رشبھ پنت ایر لفٹ کے ذریعہ امبانی ہاسپٹل منتقل

اب ان کالی پیلی ٹیکسیوں کو ممبئی کی سڑکوں سے ہٹادیاجائے گا اور ان کے بجائے نئے ماڈل کی اور ایپ پر مبنی کیاب سرویسس کاآغاز عمل میں آئے گا۔ بسٹ BEST نے حال ہی میں افسانوی سرخ رنگ کی ڈبل ڈیکر ڈیزل بسوں کو ہٹادیاتھا جس کے بعد اب ان ٹیکسیوں کو ہٹایا جارہاہے۔

ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آخری پرپمیئر پدمنی گاڑی تاردیو کے آر ٹی او میں کالی پیلی ٹیکسی کے طور پر29 اکتوبر 2003 کو رجسٹر ڈ کی گئی تھی۔ شہر میں کیابس کی عمر 20 سال مقرر کی گئی ہے۔

لہذا ممبئی میں پیر سے کوئی پریمئر پدمنی ٹیکسی نہیں چلائی جائے گی۔عبدالکریم کارسیکر کی ساکن پربھادیوی نے جو ممبئی میں رجسٹرڈ کی گئی آخری پریمئر پدمنی ٹیکسی کی مالک ہیں‘ کہاکہ ”یہ ممبئی کی شان‘ ہے اور ہماری جان ہے‘۔

60 کی دہائی میں ممبئی اور کولکتہ کو 25 تا30 فیاٹ 1100D اور ایمبسیڈر گاڑیاں ہر دوسرے مہینہ ٹیکسی کے طور پر دی جاتی تھیں۔ حکومت نے دونوں شہرو ں کے لیے کوٹہ مقرر کیاتھا لیکن ممبئی کے ٹیکسی ڈرائیورس ایمبسیڈر گاڑیاں خریدنے سے گریز کرتے تھے۔

کولکتہ میں فیاٹ کے ساتھ بھی یہی معاملہ تھا۔ اسی لیے مرکزی حکومت نے کوٹہ کو تبدیل کردیا اور ممبئی کو صرف فیاٹ ٹیکسیاں فراہم کی جانے لگی۔ پریمئیر پدمنی گاڑیاں ممبئی کے ثقافتی ورثہ کا بھی حصہ تھیں۔ کئی بالی ووڈ فلمیں بشمول ٹیکسی نمبر 9211‘ خالی پیلی‘ اور آاب لوٹ چلیں‘ میں انہیں دیکھاگیا۔

a3w
a3w