دہلی

حجاب تنازعہ سپریم کورٹ سماعت کیلئے بنچ تشکیل دے گی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این۔ وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے خصوصی تذکرہ کے دوران سینئر ایڈوکیٹ میناکشی اروڑہ کی عرضیوں کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس معاملے میں ایک بنچ تشکیل دی جائے گی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ وہ حجاب تنازعہ کیس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کے لیے ایک بنچ تشکیل دے گی۔

ہائی کورٹ نے اپنے 15 مارچ کے فیصلے میں ریاست کے پری یونیورسٹی کالجوں میں حجاب پہننے پر پابندی لگانے کے تعلیمی اداروں کے حق کو برقرار رکھا تھا۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این۔ وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے خصوصی تذکرہ کے دوران سینئر ایڈوکیٹ میناکشی اروڑہ کی عرضیوں کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس معاملے میں ایک بنچ تشکیل دی جائے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں بنچ بناؤں گا۔ ججوں میں سے ایک کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔”

سینئر وکیل اروڑہ نے کہا کہ درخواستیں مارچ میں دائر کی گئی تھیں۔ اس لیے اس معاملے پر سماعت کی تاریخ جلد طے کی جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جج صحت مند ہوتے تو معاملہ سنا جاتا۔

 13 جولائی کو ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے حجاب سے متعلق درخواستوں پر فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔ تب چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ معاملہ اگلے ہفتے کسی وقت درج کیا جائے گا۔

عدالت عظمیٰ کئی بار اس معاملے پر جلد سماعت کی درخواست کو ٹھکرا چکی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والے عرضی گزاروں نے دعویٰ کیا کہ حجاب پہننا آئین کے تحت ضمانت، اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حقوق کے تحت محفوظ ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس (ریٹائرڈ) ریتو راج اوستھی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے 15 مارچ کو پری کالج کی کلاسوں میں حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھا تھا۔