حیدرآباد

مودی حکومت سے کانگریس کے9سوال

اے آئی سی سی ترجمان کنہیا کمار نے بی جے پی کی زیر قیادت وزیر اعظم مودی حکومت کے9 سال کی تکمیل پر آج یہاں گاندھی بھون میں 9 سوالات پر مشتمل سوالنامہ جاری کیا گیا۔

حیدرآباد: اے آئی سی سی ترجمان کنہیا کمار نے بی جے پی کی زیر قیادت وزیر اعظم مودی حکومت کے9 سال کی تکمیل پر آج یہاں گاندھی بھون میں 9 سوالات پر مشتمل سوالنامہ جاری کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک

اے آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ اس سوالنامہ میں وزیر اعظم سے سوال کیا گیا کہ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کیوں آسمان سے باتیں کررہی ہیں؟۔ امیر مزید امیر اور غریب مزید غریب کیوں ہوگیا ہے؟ مودی کے دوستوں کو سرکاری ادارے کیوں فروخت کئے جارہے ہیں؟۔

جبکہ معاشی نہ برابری بڑھتی جارہی ہے؟ بی جے پی سیاسی مفادات کیلئے نفرت کی سیاست کیوں کررہی ہے؟۔ سماج میں خوف کا ماحول کیوں بڑھتا جارہا ہے؟۔ بی جے پی اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ انتقام کی سیاست پر کیوں عمل پیرا ہے؟ خواتین، اقلیتوں، دلتوں پر مظالم پر مودی حکومت کیوں خاموش ہے؟

ذات پات پر مبنی مردم شماری کے مطالبہ کو کیوں نظر انداز کیا جارہا ہے۔100 دن میں کالادھن واپس لانے کے وعدہ کا کیا ہوا؟۔ کیا کالادھن وآپس آگیا؟۔

مودی نے ملک بھر میں 100اسمارٹ سٹی بنانے کا وعدہ کیا تھا؟مودی نے ہر سال 2کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ آیا ان 9 برسوں میں 18 کروڑ نوکریاں دی گئی؟ کنہیا کمار نے کہا کہ آج کے دن 9سال قبل نریندر مودی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔

کانگریس پارٹی، جب مودی سے یہ 9 سوال کرتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ وزیر اعظم مودی اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور حکمرانی سے وشوا گرو بن گئے ہیں۔ ان کے پاس کانگریس کے سوالات کے جواب دینے کیلئے وقت نہیں ہے۔ مودی نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے اور 2022 تک ہرشہری کو خود کا پکا مکان بنانے کا وعدہ کیا تھا۔

خواتین پر مظالم کو ختم کردیا جائے گا۔ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کا نعرہ بلند کرتے ہوئے عوام کو تیقن دیا تھا اور کرپشن میں ملوث افراد کو جیل میں ڈالنے کا تیقن دیا تھا۔ اس طرح عوام سے جھوٹے وعدے کرکے گمراہ کیا گیا۔مودی کی جھوٹی حکمرانی کے 9سال میں مہنگائی آسمان کو چھونے لگی۔

بیروزگاری میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔ سرکاری اثاثہ جات کو مودی کے دوست کو فروخت کردئیے گئے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے بجائے ان کے خلاف سیاہ قانون لایا گیا تاہم دہلی میں احتجاج کے بعد اس قانو ن کو واپس لے لیا گیا۔ مودی کے دور حکومت میں روزگار کے مواقع بند ہوگئے۔ لاکھوں افراد بیروزگار ہوگئے۔ کئی کمپنیاں بند ہوگئیں۔

کانگریس کے دور میں جن لوگوں نے آمدنی کی بچت کی تھی وہ بی جے پی کے دور میں ختم ہوچکی ہے۔ ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کے بجائے مودی کو دوست کی جائیدادئیں اضافہ کرنے کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اڈانی کی بے نامی کمپنیوں میں 20ہزار کروڑ روپے کی منتقلی سے متعلق سوال کا جواب دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔

سال بھر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں انتخابات آتے ہی شمشان۔ قبرستان،علی۔ بجرنگ بلی کی بات کرتے ہیں۔ کنہیا کمار کہا کہ پورا دیش ایونٹ مینجمنٹ بن گیا ہے۔ سابق گورنر کشمیر نے پلوامہ واقعہ کی حقیقت کا پول کھول دیا اس کا کوئی جواب مودی کے پاس نہیں ہے۔

کنہیا کمار نے نعرہ ”9سال میں دیش بے حال۔ دوست ہوگیا مالا مال“ لگایا۔کنہیا کمار نے کہا کہ کانگریس پارٹی ان 9سوالوں لے کر عوام کے درمیان جائے گی۔ جہاں تک اپوزیشن کے اتحاد کا سوال ہے کانگریس کے بغیر اتحاد اور مضبوط اپوزیشن کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔ پریس کانفرنس میں وی ہنمنت راؤ، انجن کمار یادو، ندیم جاوید سکریٹری و دیگر موجود تھے۔