حیدرآباد

مولانا آزاد کی یوم پیدائش تقاریب کا عدم انعقاد، حکومت کی شرمناک حرکت: محمد علی شبیر

محمد علی شبیر نے سرکاری سطح پر ریاست میں ممتاز مجاہد آزادی، ملک کے اولین وزیر تعلیم مولانا محمد عبدالکلام آزاد کی یوم پیدائش تقاریب کا اہتمام نہ کرنے پر ٹی آر ایس حکومت کی شدید مذمت کی۔

حیدرآباد: کانگریس کے سینئر قائد وسابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر نے سرکاری سطح پر ریاست میں ممتاز مجاہد آزادی، ملک کے اولین وزیر تعلیم مولانا محمد عبدالکلام آزاد کی یوم پیدائش تقاریب کا اہتمام نہ کرنے پر ٹی آر ایس حکومت کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے پاس مجاہدین آزادی، قومی قائدین بالخصوص مسلم قائدین کا کوئی احترام نہیں ہے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ ٹی آر ایس حکومت نے سرکاری سطح پر مولانا آزاد کی 134 ویں یوم پیدائش تقاریب منعقد نہیں کی ہے جبکہ ملک بھر میں ہر سال11نومبر کو مولانا آزاد کی یوم پیدائش کو یوم تعلیم کے طور پر منایا جاتا ہے۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مولانا آزاد کو خراج پیش کرنے کاایک صحافتی اعلامیہ تک جاری نہیں کیا ہے۔ جمعہ کے روز یہاں اپنے ایک صحافتی بیان میں محمد علی شبیر نے یہ بات کہی۔تلنگانہ قانون ساز کونسل کے سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے کہا کہ پیشرو کانگریس حکومت، مولانا آزاد کی یوم پیدائش تقاریب کا بڑے پیمانے پر اہتمام کیا کرتی تھی جس کا مقصد عوام میں مولانا آزاد کی فکر، نظریات اور ان کی تعلیمات کو پہنچانا تھا۔

کانگریس کی زیر قیادت مرکز کی سابق یو پی اے حکومت نے11 ستمبر 2018 کو ہر سال11 نومبر کو ملک بھر میں مولانا آزاد کی یوم پیدائش کو قومی یوم تعلیم کے طور پر منانے کا فیصلہ بھی کیا تھا تب سے مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل، ہر سال11 نومبر کو ملک بھر میں قومی یوم تعلیم تقاریب منعقد کرتی رہی۔

ان تقاریب کے دوران ملک کے شعبہ تعلیم میں مولانا آزاد کی شراکت، ان کے گرانقدر تعاون کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ کانگریس دور حکومت میں ریاست میں تمام اضلاع میں یوم اقلیتی بہبود منایا جاتا تھا ان تقاریب کے اہتمام کیلئے ضلع کلکٹرس کو مجاز گردانا گیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت نے کبھی بھی مولانا آزاد کو اہمیت نہیں دی ہے اور ٹی آر ایس حکومت نے کبھی بھی 11نومبر کو قومی یوم تعلیم یا یوم بہبود اقلیتی بہبود کا اہتمام نہیں کیا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کبھی بھی مولانا آزادؒ کا احترام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کے سی آر کی حکومت ملک کی آزادی کے 75سالہ جشن کے سرکاری اشتہارات میں مولانا آزاد کی تصویر کو بھی شامل نہیں کیا ہے۔

کانگریس قائد نے مزید کہا کہ کے سی آر کی حکومت نے تلنگانہ میں شعبہ تعلیم کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے۔ کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہمی کے وعدہ پر کے سی آر،2014 کے الیکشن میں برسر اقتدار آئے ہیں مگر مطلوبہ فنڈس کی عدم اجرائی اور اسٹاف کا تقرر نہ کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کو تباہ کردیا۔

معقولیت بنانے اور دیگر وجوہات کے نام پر کے سی آر حکومت نے ریاست میں 4ہزار سرکاری مدارس کو برخاست کردیا۔ ریاست میں 30 ہزار سے زائد اساتذہ کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں جبکہ90 فیصد اقامتی اسکولس کی ذاتی عمارتیں نہیں ہیں۔ فیس ری ایمبرسمنٹ جاری نہ کرتے ہوئے حکومت12 لاکھ طلبہ کے کیرئیر سے کھلواڑ کررہی ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ریاست کے بیشتر سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔