میانمار میں مسلم دشمن راہب کو خصوصی فوجی اعزاز
میانمار میں ایک کٹر قوم پرست راہب جسے ماضی میں بڈھسٹ دہشت گردی کا چہرہ قرار دیاگیا جو مسلمانوں کے خلاف مذہبی نفرت کو فروغ دینے میں اس کے رول پر باوقار قومی ایوارڈ دیاگیا جبکہ فوج کے حکمرانوں نے برطانیہ سے آزادی کا جشن منایا۔

یانگون: میانمار میں ایک کٹر قوم پرست راہب جسے ماضی میں بڈھسٹ دہشت گردی کا چہرہ قرار دیاگیا جو مسلمانوں کے خلاف مذہبی نفرت کو فروغ دینے میں اس کے رول پر باوقار قومی ایوارڈ دیاگیا جبکہ فوج کے حکمرانوں نے برطانیہ سے آزادی کا جشن منایا۔
راہب ویراتو کو تیری پیانچی کا خطاب دیاگیا جو میانمار کے اتحاد کے لیے بہتر غیر معمولی کام کی پاداش میں دیاگیا۔ فوجی معلوماتی ٹیم نے منگل کو یہ بات بتائی۔ یہ کارروائی ملک کے یوم آزادی تقاریب سے قبل عمل میں آئی۔ ملک کے فوجی حکمراں جنرل من آنگ ہیلن نے یہ ایوارڈ دیا۔
ویراتو ان سینکڑوں لوگوں میں شامل ہیں جنہیں اعزازی خطابات اور دیگر اعترافی اعزازت دیئے گئے جبکہ چہارشنبہ کو ملک میں برطانیہ سے آزادی کا 75 واں جشن منایاگیا ہے۔ کٹر قوم پرست اور مخالف اسلام بیان بازی پر شہرت رکھنے والے ویراٹو کو یہ ایوارڈ دیاگیا۔
بالخصوص انہوں نے میانمار کی روہنگیا مسلم اقلیت کے خلاف بیانات دیئے تھے۔ ٹائم میگزین کے سرورق پر 2013میں انہیں بڈھسٹ دہشت گردی کا چہرہ بتایاگیاتھا۔ انہوں نے مسلمانوں کے کاروباری اداروں کے بائیکاٹس اور بڈھسٹوں اور مسلمانوں کے درمیان شادیوں پر تحدیدات کامطالبہ کیاتھا۔حقوق انسانی گروپس نے ویراٹو پر الزام عائد کیا کہ وہ روہنگیا برادری کے خلاف عداوت بھڑکانے میں مدد کررہے ہیں۔
اس کے نتیجہ میں 2017 میں فوجی کارروائی کی بنیاد رکھی گئی تھی جس سے تقریباً 7 لاکھ40ہزار روہنگیا ملک کی سرحد پار کرتے ہوئے بنگلہ دیش فرار ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔ آج قومی تقریب کے موقع پر کئی ہزار قیدیوں کو رہا کیاجانے والا تھا مقامی میڈیا اور سرکاری ترجمان نے یہ بات بتائی اگرچیکہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا 7012 سیاسی قیدیوں کو بھی رہا کیاجائے گا یا نہیں۔
فوجی سربراہ من آنگ ہیلان نے چہارشنبہ کی یوم آزادی تقاریب کے دوران کے ان کے ملک کے امور میں مداخلت کرنے والے ممالک پر سخت تنقید کی اور مثبت انداز میں دیگر تعاون کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا جن میں چین‘ہندوستان‘تھائی لینڈ لاوس اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔