حیدرآباد

میس کی سہولت کامطالبہ، عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج

میس کی سہولت فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا نے راستہ روکو احتجاج کیا۔طلبا کے اس احتجاج کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

حیدرآباد: میس کی سہولت فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا نے راستہ روکو احتجاج کیا۔طلبا کے اس احتجاج کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مدینہ ہائی اسکول میں انویسٹیچر تقریب، ڈاکٹر مصطفیٰ ہاشمی نے طلبہ کو کتابوں سے رشتہ جوڑنے کا مشورہ دیا
جامعہ عثمانیہ کے 84 ویں کونووکیشن میں مولانا مفتی سید احمد غوری نقشبندی کو عربی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا
ڈاکٹر رحمت اللہ خان سروانی کو مکینیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری عطا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی

اس موقع پر طلبا نے اپنے مطالبہ کی حمایت میں نعرے بازی کی اور انتظامیہ پر شدیدبرہمی کااظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ گذشتہ دو ماہ سے ان کو میس کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

طلبا کے اس اچانک احتجاج کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے کشیدگی پھیل گئی۔اس احتجاج کی اطلاع کے ساتھ ہی پولیس کی بھاری تعداد وہاں پہنچ گئی جس نے طلبا کے جذبات کو سرد کرنے کی کوشش کی تاہم ان احتجاجی طلبا نے مطالبہ کیا کہ وائس چانسلر وہاں پہنچ کر ان کے مسئلہ کے حل کے اقدامات کریں۔

ان احتجاجی طلبا نے وائس چانسلر کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ساتھ ہی انہوں نے انتباہ دیا کہ ان کے مسئلہ کی یکسوئی نہ کرنے پر احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔

انہوں نے اس صورتحال پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے آئے ہیں احتجاج کیلئے نہیں لیکن وہ اس احتجاج کے لئے مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ ان کو میس کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے اور ان کو اس کیلئے کئی دنوں سے مختلف مقامات پر جانے کی ہدایت دیتے ہوئے مشکل صورتحال میں ڈالاجارہا ہے۔