مینس ٹی۔20 ورلڈ کپ
پیر کو ہندوستان نے آئی سی سی مینس ٹی۔20 ورلڈ کپ جو آسٹریلیا میں آئندہ ماہ شروع ہونے والا ہے جس کے لئے اپنے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔
نئی دہلی: پیر کو ہندوستان نے آئی سی سی مینس ٹی۔20 ورلڈ کپ جو آسٹریلیا میں آئندہ ماہ شروع ہونے والا ہے جس کے لئے اپنے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔
گذشتہ سال کے ایڈیشن یواے ای اور عمان کا تقابل کرتے ہوئے روہت شرما اور راہول دراویڈ کپتان اور کوچ علی الترتیب ہوں گے یواے میں ایشیاء کپ 2022 کے فائنل میں رسائی نہ ہونے کے باوجود ہندوستان کے اسکواڈ میں بڑی حد تک حسب توقع کوئی حیرت انگیز تبدیلی نہیں کی گئی۔
اسکواڈ میں جو ایشیاء کپ 2022 میں تھا فاسٹ بولر جوڑی جسپریت بمبرا اور ہرشل پٹیل زخم مندمل ہونے کے بعد فٹنس ٹسٹ کامیاب کرنے پر واپسی کی ہے۔ دونوں کی واپسی سے ہندوستان کو بڑا فائدہ ہوگا۔ بطور خاص بولنگ اٹیک جو ایشیاء کپ میں کمزور تھا‘ ہندوستان نے نوجوان بائیں ہاتھ کے پیسر ارشدیپ سنگھ پر بھروسہ کیا ہے۔ انہیں 15 رکنی اسکواڈ میں واپس لایاگیا ہے۔
دیپک چہر اور محمد سمیع کو محفوظ کھلاڑیوں میں رکھا گیا ہے۔ ارشدیپ ڈیتھ اوورس میں اپنے یارکرس شاندار کئے تھے۔ جیسا کہ آئی پی ایل میں اور انٹرنیشنل میاچس میں ان کے ڈبئیو کے بعد سے دیکھا گیا۔جبکہ بمبرا‘ہرشل‘ ارشدیپ‘ بھونیشورکمار اور آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو روہت شرما نے مختلف پیس اٹاک مشن آسٹریلیا کے لئے رکھا ہے۔
اگرچیکہ اس میں بعض متبادل کو چھوڑدیاگیا ہے جیسے عمران ملک۔ بیاٹنگ کے اعتبار سے چوٹی کے تینوں‘ روہت شرما‘ کے ایل راہول‘ اور ویراٹ کوہلی برقرار رہیں گے۔ 2021 مینس ٹی۔20 ورلڈ کپ کے بعد سے اس نے انڈیا سوپر 12 اخراج میں تبدیلی کی ہے۔ نئے جارحانہ اور اٹیکنگ بیاٹنگ کے تعلق سے بہت کچھ کہا گیا ہے لیکن ان تینوں کی جانب سے ٹی۔ 20 آئی میں جاریہ سال کوئی خاص مظاہرہ نہیں ہوا۔
سوریا کمار یادو جن کی 360 ڈگری شاٹ میں یہ صلاحیت ہے کہ بیاٹنگ میں تیزی لاسکتے ہیں جس کے بعد دیپک ہوڈا جنہوں نے ہندوستانی جرسی پہننے کا موقع پایا۔ جو کچھ بھی انہیں حاصل ہوا ہے۔ سخت بیاٹنگ کرنے کے علاوہ وہ جزوقتی اسپن متبادل بھی ہیں۔ جو کہ رویندرا جڈیجا کی عدم دستیابی پر ضروری ہوگیا ہے۔ ہوڈا‘ دنیش کارتک اور ریشبھ پنت کے ساتھ مسابقت مڈل آرڈر میں کررہے ہیں۔
چوٹی کے 4 کے تعلق سے روہت راہول‘ویراٹ اور سوریا کمار‘ پانڈیا کے ساتھ آل راونڈر ہوں گے۔ کارتک کو ٹی۔20 ورلڈ کپ جیتنے اپنے خواب کی تکمیل کے سلسلے میں بڑا قدم اٹھائیں گے۔ انہیں موقع دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پنت کو خارج کردیاگیا ہے باوجود کہ انہوں نے اس فارمٹ میں متاثر کن مظاہرہ کیا ہے۔
اکشر پٹیل کے علاوہ وہ واحد بائیں ہاتھ کے بیاٹر ہیں۔ جڈیجہ کے متبادل کے طور پر جن کی بھروسہ مند بیاٹنگ بائیں ہاتھ کے اسپن‘ باولنگ اور شاندار فیلڈنگ سے بری طرح متاثر رہیں گے۔ لگ اسپننر یجویندر چہل اور آف اسپیننر آر اشون کو منتخب کیاگیا ہے جس کا مطلب اصل اسکواڈ میں روی بشنوی کو کوئی جگہ نہیں دی گئی۔
بلکہ ریزرومیں رکھا گیا ہے۔ بمرا اور ہرشل کے زخمی ہونے کے باوجود سمیع کو بھی محفوظ کھلاڑیوں میں رکھا گیا ہے حالانکہ انہوں نے گذشتہ سال کے ورلڈ کپ برائے ٹی 20- آئی میں کوئی میاچ نہیں کھیلا جو آفریقہ اور ساوتھ آفریقہ کے خلاف کھیلا گیا تھا۔