مہاراشٹرا

نئی صدر جمہوریہ سے دستوری اقدار برقرار رکھنے کی توقع: سنجے راؤت

سنجے راؤت نے کہا کہ ہم ان کی جیت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور خوشی ہے کہ ایک قبائلی خاتون اعلیٰ عہدہ کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔ ہم نے ان کی امیدواری کی حمایت کی ہے۔ ہم ان سے دستوری اقدار کو برقرار رکھنے اور ان کا تحفظ کرنے کی امید کرتے ہیں۔

ممبئی: شیوسینا کے لیڈر سنجے راؤت نے جمعہ کو دروپدی مرمو کو ہندوستان کی صدرجمہوریہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی پارٹی ان سے دستوری اقدار کو برقرار رکھنے کی  توقع کرتی ہے۔ پارٹی کے ترجمان اعلیٰ سنجے راؤت نے کہا کہ ہم ان کی جیت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور خوشی ہے کہ ایک قبائلی خاتون اعلیٰ عہدہ کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔

ہم نے ان کی امیدواری کی حمایت کی ہے۔ ہم ان سے دستوری اقدار کو برقرار رکھنے اور ان کا تحفظ کرنے کی امید کرتے ہیں۔“ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کی امیدوار مرمو نے جمعرات کو اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار یشونت سنہا کو شکست دے کر یکطرفہ مقابلے میں ہندوستان کی پہلی قبائلی صدرجمہوریہ منتخب ہو کر تاریخ رقم کردی۔

 مرمو(64) کو الیکٹورل کالج پر مشتمل ارکان پارلیمنٹ و ارکان اسمبلی کے بیالٹ پیپرس کی گنتی میں 64 فیصد سے زائد قانونی ووٹ حاصل ہوئے اور سنہا کے خلاف انہوں نے بھاری ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ وہ رام ناتھ کووند کے بعد ملک کی 15ویں صدرجمہوریہ بنیں گی۔

شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹرا میں ان کی قیادت والی مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کے گرنے کے کچھ دنوں بعد اعلیٰ عہدہ کے لیے 18/ جولائی کے انتخاب میں مرمو کو اپنی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ شیوسینا، این سی پی اور کانگریس ایم وی اے اتحاد کی حلیف جماعتیں تھیں۔

شیوسینا نے 2019 کے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے بعد چیف منسٹر عہدہ کو مشترک کرنے کے مسئلہ پر اختلافات کے بعد بی جے پی سے قطع تعلق کرلیا تھا اور بعد میں این سی پی اور کانگریس سے اتحاد کرلیا تھا۔