نصاب کے ذریعے نوجوانوں کو سکھ مخالف نظریات سے جوڑنے کی سازش: ہرجندر سنگھ
پنجابی یونیورسٹی نے ایم اے پولیٹیکل سائنس کے چوتھے سمسٹر کے پولیٹیکل پولیٹکس کے پیپر کی پنجابی میڈیم کتاب میں یہ متنازعہ زبان استعمال کی ہے۔
امرتسر: شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کے صدر ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ نے پنجابی یونیورسٹی کے ڈسٹنس ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے شائع ہونے والی اس کتاب کا سخت نوٹس لیا ہے۔
جس میں سکھ جنرل سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کو ایم اے کےپالیٹیکل سائنس کے کورس میں دہشت گرد لکھا گیا ہے۔ ایس جی پی سی نے اس معاملے میں سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
پنجابی یونیورسٹی نے ایم اے پولیٹیکل سائنس کے چوتھے سمسٹر کے پولیٹیکل پولیٹکس کے پیپر کی پنجابی میڈیم کتاب میں یہ متنازعہ زبان استعمال کی ہے۔
عنوان ’پنجاب دی سکھ جنگجو آندولن دی دا وشالشن‘ (پنجاب میں سکھ عسکریت پسند تحریک کا تجزیہ)، متعلقہ کتاب کے صفحہ 26 میں سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس نصاب میں سکھ جدوجہد کے بارے میں مزید متنازعہ معلومات شامل ہیں۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس جی پی سی کے صدر ہرجیندر سنگھ نے کارروائی کا حکم دیا ہے، جس کے تحت ایس جی پی سی نے پنجابی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور متعلقہ محکمے کو خط لکھ کر توہین آمیز مواد پر وضاحت طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا “پنجابی یونیورسٹی کی اس طرح کی شرارتی حرکت اس کے پنجاب اور سکھ مخالف عزائم کا اظہار ہے جس سے پنجاب کی پرامن فضا کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یہ ایک بہت سنگین مسئلہ ہے، جس کے ذریعے نصاب کے بہانے نوجوانوں کو سکھ مخالف نظریات سے جوڑنے کی غیر ذمہ دارانہ کارروائی کی گئی ہے۔