دہلی

بغیر اجازت فوجی وردی فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف کی جائے گی کارروائی

فوجی وردی کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال کو دیکھتے ہوئے فوج نے فوجیوں کو واضح ہدایات دی ہیں کہ وہ وردی کا کپڑا صرف اتھارائزڈ دکانداروں سے ہی خریدیں اور غیر اتھارائزڈ دکانداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔

نئی دہلی: فوجی وردی کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال کو دیکھتے ہوئے فوج نے فوجیوں کو واضح ہدایات دی ہیں کہ وہ وردی کا کپڑا صرف اتھارائزڈ دکانداروں سے ہی خریدیں اور غیر اتھارائزڈ دکانداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔

آرمی پولیس نے دہلی پولیس کے ساتھ مل کر پیر کو چھاؤنی کے علاقے میں لڑاکا سپاہیوں کی نئی وردیوں کے حوالے سے بیداری مہم شروع کی۔ دکانداروں کو سمجھایا گیا ہے کہ وہ صرف فوج کی جانب سے اتھارائزڈ یونیفارم کے کپڑے ہی فروخت کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اس سال آرمی ڈے پر فوج کے لیے نئی وردی کا اعلان کیا گیا۔ نیا فیبرک ہلکا پھلکا، معیاری، تمام شعبوں میں پہننے کے قابل، مضبوط اور کیموفلاج پیٹرن میں ہے ساتھ ہی اس میں ، خواتین فوجیوں سے متعلقہ خصوصی تبدیلی بھی آسانی سے کی جاسکتی ہیں۔

فوج کی وردی کا نیا کپڑا متعارف کرانے کی دو بنیادی وجوہات ہیں، پہلی، سیکورٹی اور دوسری، فوجیوں کی جانب سے غیر اتھارائزڈ کپڑے سے بنی وردی پہننے پر پابندی۔ یہ کپڑا خاص ہے کیونکہ اس میں ڈیجیٹل کیموفلاج پیٹرن ہے۔

فوج نے اس طرز اور ڈیزائن پر اجارہ داری کے لیے پیٹنٹ آفس کے پاس پیٹنٹ کے لیے درخواست دی ہے اور یہ عمل جلد مکمل ہونے کی امید ہے۔ فوج کا مقصد یہ ہے کہ یہ وردی 2025 کے وسط تک پوری فوج میں نافذ ہو جائے۔