شمالی بھارت

نوح فسادات کے ملزم گاؤرکھشک بٹو بجرنگی کو ضمانت

اس ماہ کے اوال میں نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے سلسلے میں گرفتار گاؤرکشھک بٹو بجرنگی کو عدالت نے ضمانت عطا کردی۔

گروگرام/نوح: اس ماہ کے اوال میں نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے سلسلے میں گرفتار گاؤرکشھک بٹو بجرنگی کو عدالت نے ضمانت عطا کردی۔

بجرنگی کو 17/ اگست کو نوح کی عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے فرید آباد ضلع کے نیمکا جیل میں 14دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ چہارشنبہ کو بجرنگی کی درخواست کی سماعت کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کالس کی عدالت کے جج سندیپ کمار نے اسے ضمانت عطا کردی۔

بجرنگی کو اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس اوشا کنڈو کی شکایت پر نوح صدر پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف درج نئی ایف آئی آر کے بعد15/ اگست کو فرید آباد سے گرفتار کیا گیاتھا۔

ایف آئی آر کے مطابق بجرنگی جس کی شناخت سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعہ کی گئی نے اپنے نامعلوم حامیوں کے ساتھ مبینہ طور پر اے ایس پی کنڈوزیرقیادت پولیس ٹیم کے ساتھ اس وقت بدتمیزی کی اور اسے دھمکایا جب ٹیم نے اسے تلواریں اور ”ترشول“ نلہار مندر لے جانے سے روکا۔

کنڈو نے کہا کہ جب ہجوم کو روکا گیا تو اس نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی، بدسلوکی کی اور پولیس گاڑیوں سے ان کے ہتھیار بھی چھین لیے۔ پولیس نے کہا کہ گورکھشا بجرنگ فورس کے صدر بجرنگی کو ابتداء میں تاؤرو کی کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔