دہلی

نیتی آیوگ کی میٹنگ میں 8 چیف منسٹرس کی غیر حاضری بدقسمتی: بی جے پی

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج یہاں نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی آٹھویں میٹنگ میں اپوزیشن کی حکومت والی آٹھ ریاستوں کے چیف منسٹرس کی غیر حاضری کو بدقسمتی، غیر ذمہ دارانہ اور عوام مخالف قرار دیا۔

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج یہاں نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی آٹھویں میٹنگ میں اپوزیشن کی حکومت والی آٹھ ریاستوں کے چیف منسٹرس کی غیر حاضری کو بدقسمتی، غیر ذمہ دارانہ اور عوام مخالف قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
نیتی آیوگ کی میٹنگ۔ 10 ریاستوں کے چیف منسٹرس کی عدم شرکت
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
نیتی آیو گ کی رپورٹ پر کے ٹی آر کا اظہارِ مسرت

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج منعقدہ میٹنگ کا بائیکاٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں آئینی اداروں کی بے عزتی کرتی ہیں۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے آج یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ نیتی آیوگ کی آج کی میٹنگ میں آٹھ چیف منسٹرس نے شرکت نہیں کی۔

نیتی آیوگ ملک کی ترقی اور منصوبوں کے لیے بہت اہم ہے۔ اس میٹنگ کے لیے 100 معاملات طے کیے گئے ہیں، اب جو چیف منسٹر نہیں آئے، وہ اپنی ریاست کے لوگوں کی آواز کو یہاں نہیں لا رہے ہیں۔ ان سے سوال یہ ہے کہ وہ مودی کی مخالفت میں کہاں تک جائیں گے؟

پرساد نے کہا کہ بی جے پی پر اداروں کا احترام نہ کرنے کا الزام ہے، لیکن اس طرز عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں نیتی آیوگ جیسے اداروں کا کتنا احترام کرتی ہیں۔ سپریم کورٹ پر تبصرہ کرتے ہیں، الیکشن کمیشن پر تبصرہ کرتے ہیں۔ یعنی اگر ان کی مرضی کے مطابق نہ ہو تو وہ سب پر تنقید کریں گے۔

کیا یہ اداروں کا احترام کرتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے نئی پارلیمنٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کا بائیکاٹ کیا اور اب افتتاح کا بائیکاٹ کیا ہے۔ جب وہ مودی حکومت کے ہر اقدام کا کریڈٹ لینے میں ناکام نہیں ہوتا تو وہ نئی پارلیمنٹ کے بارے میں بھی ایسا ہی کر سکتا تھا۔ آخر کار 2026 تک ارکان پارلیمنٹ کی تعداد میں اضافہ ہونا ہے۔ پھر ان کے لیے نئی پارلیمنٹ کی ضرورت بہت پہلے سے ظاہر کی جا رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ دراصل وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے تئیں ان کی ناراضگی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 8ویں گورننگ کونسل کے اجلاس میں 100 مسائل پر بحث کی تجویز ہے اور اپوزیشن کے چیف منسٹرس کا بائیکاٹ افسوسناک ہے۔

ان کے اس تقریب کے بائیکاٹ کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ اپنی ریاستوں کے لوگوں کی آواز یہاں تک نہیں پہنچا پا رہے ہیں۔پرساد نے کہا، "گورننگ کونسل میں اہم بات چیت ہوتی ہے، اہم فیصلے لیے جاتے ہیں اور پھر ان فیصلوں کو زمین پر لاگو کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ چیف منسٹر کیوں نہیں آرہے؟ یہ چیف منسٹر اپنی ریاست کے لوگوں کو کیوں نقصان پہنچا رہا ہے؟ یہ سب انتہائی افسوس ناک، غیر ذمہ دارانہ ہے۔