ایشیاء

پاکستانی فوج کے سربراہ کے ٹیکس ڈاٹا کا افشاء

پاکستانی فوج کے سربراہ (سی او اے ایس) جنرل قمر جاوید باجوہ کے ٹیکس ڈاٹا کے افشاء میں ملوث انلینڈ ریونیو کے 2 عہدیداروں کو برطرف کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستانی فوج کے سربراہ (سی او اے ایس) جنرل قمر جاوید باجوہ کے ٹیکس ڈاٹا کے افشاء میں ملوث انلینڈ ریونیو کے 2 عہدیداروں کو برطرف کردیا گیا ہے۔

یہ بات ٹی وی کے ذرائع نے بتائی اور کہا کہ اِس تعلق سے ابتدائی طور پر تحقیقات کی گئی ہیں جس میں اِس بات کا علم ہوا ہے کہ پاکستان کی فوج کے سربراہ کے ٹیکس ڈاٹا کا افشاء کیا گیا ہے جس میں 2 عہدیدار ملوث ہیں، یہ بات میڈیا رپورٹس میں بتائی گئی ہے۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پاکستان کے وزیر فینانس اسحاق ڈار کو پیش کردی گئی ہے۔ یہ بات سما ٹی وی نے بتائی۔ انلینڈ ریونیو کمشنر ظہور احمد اور ڈپٹی کمشنر عاطف نواز کو عہدؤں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ عہدیدار ٹیکس سے متعلق افشاء کی تحقیقات کررہے ہیں، یہ بات ذرائع نے بتائی اور کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت تحقیقات کی جارہی ہیں، ذرائع نے یہ بات بتائی۔

بتایا جاتا ہے کہ ٹیکس ڈاٹا سے متعلق مواد کے افشاء میں 2 عہدیداروں کا نام لیا جارہا ہے، یہ بات ٹی وی کے ذرائع نے بتائی۔ وزیر فینانس اسحاق ڈار نے پیر کو اِس مسئلہ کا جائزہ لیا اور کہا کہ حکومت تحقیقات کررہی ہے تاکہ امکانی مزید بے قاعدگیوں کو منظر عام لیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے عہدیدار جو کہ معلومات کے افشاء میں ملوث ہیں، یہ ایک سنگین غلطی ہے اور سرکاری رازوں کے افشاء کے بعد صورتحال توجہ طلب ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری راز سے متعلق ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ وزیر فینانس نے طارق پاشاہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اِس معاملہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں جو کہ وزیر اعظم کے اسپیشل اسسٹنٹ ہیں، قمر جاوید باجوہ کے لیفٹیننٹ جنرل بننے کے بعد اُن کی شریک حیات نے ٹیکس فیلر بھی نہیں تھی۔ اُن کے قریبی دوست جو کہ لاہور میں رہتے ہیں، ایک اچھے بزنس مین ہے لیکن وہ ارب پتی نہیں ہے۔

دونوں خاندانوں میں ہر چیز تبدیل ہوگئی ہے کیونکہ یہ اب قریب نہیں رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سابق ’میتھو حمید‘ اور قمر جاوید باجوہ میں گہری دوستی تھی۔ اندرون 6 سال دونوں خاندان ارب پتی بن گئے اور انٹرنیشنل بزنس شروع کردیا اور کئی املاک کے بھی مالک بن گئے جو کہ بیرونی ممالک میں بھی ہے۔ اِس کے علاوہ بیرونی ممالک کو سرمایہ بھی منتقل کیا جانے لگا اور وہ کمرشیل پلازہ کے علاوہ کمرشیل پلاٹس کے مالک بھی بن گئے ہیں۔

اِس کے علاوہ اسلام آباد اور کراچی میں بڑے بڑے فامس ہاؤز بھی ہیں اور رئیل اسٹیٹ میں بھی وہ ترقی کرتے جارہے ہیں، اُن کے نامعلوم اثاثوں کی مالیت کا فوری طور پر علم نہیں ہوسکا۔ اثاثوں کے علاوہ بزنس جو کہ پاکستان اور بیرون ملک ہیں، اِس تعلق سے تاہم بتایا گیا ہے کہ یہ 12.7 بلین سے زیادہ کیا ہے جو کہ باجوہ فیملی نے حاصل کیا ہے۔