پاک مقبوضہ کشمیر کو واپس لینے کا اشارہ
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ پاکستان اپنے زیرقبضہ کشمیر میں لوگوں پر مظالم ڈھارہا ہے اور اسے اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سری نگر: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ پاکستان اپنے زیرقبضہ کشمیر میں لوگوں پر مظالم ڈھارہا ہے اور اسے اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاک مقبوضہ کشمیر کو واپس لینے کا اشارہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حصوں گلگت اور بلتستان تک پہنچنے کے بعد دونوں مرکزی زیرانتظام علاقوں جموں وکشمیر اور لداخ کی مجموعی ترقی کا نشانہ حاصل کیا جائے گا۔
راج ناتھ سنگھ نے شوریہ دیوس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی ابھی جموں وکشمیر اور لداخ کی ترقی کا اپنا سفر شروع کیا ہے‘ جب ہم گلگت اور بلتستان تک پہنچیں گے تو اپنا نشانہ حاصل کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام پر پاکستان کی زیادتیوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پڑوسی ملک کو اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انسانی حقوق کے نام پر مگرمچھ کے آنسو بہانے کا پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاک مقبوضہ کشمیر کے عوام کا درد صرف انہیں ہی نہیں بلکہ ہمیں بھی تکلیف دیتا ہے۔
کشمیریت کے نام پر جموں وکشمیر میں دہشت گردی کا جو ”تانڈو“ ہوا ہے اسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور دہشت گردوں کا واحد مقصد ہندوستان کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران جب دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی تو چند نام نہاد دانشوروں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔ سنگھ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو دستور کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے مرکز کے فیصلہ سے جموں وکشمیر کے عوام کے درمیان امتیاز کا خاتمہ ہوا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ امتیاز کا خاتمہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست کو جموں وکشمیر کے مکمل انضمام کے لئے شیاماپرساد مکرجی کی ”یجنا“کی تکمیل ہوئی۔ فوج نے 1947 میں سری نگر کے پرانے ایرفیلڈ پر 1 سکھ ریجمنٹ کی آمد کے 75 سال کی تکمیل کا جشن منانے سری نگر کے پرانے ایرفیلڈ (بڈگام ایرفیلڈ) پر شوریہ دیوس کا انعقاد عمل میں لایا۔ مذکورہ ریجمنٹ پاکستانی فورسس سے جموں وکشمیر کا تحفظ کرنے کے لئے یہاں پہنچی تھی۔
یہ آزاد ہندوستان میں پہلی فوجی کارروائی تھی اور ایسا اقدام تھا جس نے 1947-48 کی جنگ کا نقشہ بدل دیا تھا۔ اولین ہندوستانی فوجی جنہیں اس مشن کے لئے یہاں بھیجا گیا تھا‘ 27 اکتوبر 1947 کو یہاں پہنچے تھے تاکہ پاکستانی فوج کو پیچھے ڈھکیلا جاسکے۔ اس مقام پر بریگیڈیر راجندر سنگھ‘ بریگیڈیر محمد عثمان‘ میجر سومناتھ شرما اور مقبول شیروانی کے بڑے کٹ آؤٹس نصب کئے گئے تھے۔