حیدرآباد

پرانے شہر میں مقررہ وقت پر ہوٹلیں اور پان شاپس کو بند کرنے مالکین مجبور

دونوں شہروں بالخصوص پرانے شہر میں رات دیر گئے تک ہوٹلوں اور پان شاپس کو کھلے رکھنے کے خلاف پولیس کی سخت کارروائی کے بہتر نتائج دیکھنے میں آرہے ہیں۔

حیدرآباد: دونوں شہروں بالخصوص پرانے شہر میں رات دیر گئے تک ہوٹلوں اور پان شاپس کو کھلے رکھنے کے خلاف پولیس کی سخت کارروائی کے بہتر نتائج دیکھنے میں آرہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پہلے تبادلے پھر بعدمیں منسوخ، سیاسی دباؤیاسفارش پرڈی جی پی اورسٹی پولیس کمشنر احکام واپس لینے پر مجبور
حسین ساگر پر گنیش نمرجن کی تیاریاں جاری، سٹی کمشنر پولیس کا دورہ
ساوتھ زون کے مختلف مقامات پر قمار بازی اور سٹہ عروج پر!
میڈیکل و پان شاپس مالکان کو انتباہ
حیدرآباد میں پولیس کی جانب سے ہوٹلوں کو رات 11 بجے بند کروانے کی شکایت : احمد بلعلہ

سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند کی نگرانی میں پولیس مقررہ وقت کے بعد ہوٹلوں اور پان شاپس کھلا رکھنے پر سخت کارروائی کررہی ہے۔ پولیس کے جوان وقت سے قبل ہوٹلوں کے پاس پہنچ کر ہوٹل انتظامیہ کو وقت پر اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور کررہے ہیں۔

پولیس کی اس کارروائی کی ہر گوشہ سے ستائش کی جارہی ہے۔ قبل ازیں ہوٹل انتظامیہ پچھلے دروازہ سے گاہکوں کو اندر روانہ کرتا تھا لیکن ان دنوں مقررہ وقت کے بعد ہوٹلوں کے اگلے پچھلے تمام دروازے بند ہوگئے۔

مجبوراً ہوٹل مالکین کو بریانی، چائے اور غذائی ا شیاء کو پارسل کی شکل میں فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ہوٹلوں کے باہر ویٹرس، بریانی کے پارسل ہاتھوں میں لئے دکھائی دینے لگے ہیں اور وہ ان پارسلوں کو فروخت کرتے ہوئے پائے گئے۔ پولیس کے پابند کرنے کے باجود کئی ہوٹلوں اور پان شاپس، نصف شب کے بعد بھی کھلے رکھے جارہے تھے۔

احکام کی خلاف ورزی پر پولیس نے پہلے چالان کرنا شروع کیا اس کے بعد بھی ہوٹل انتظامیہ کارویہ تبدیل نہیں ہوا تو پولیس نے ہوٹل کے کئی منشیوں کو سلاخوں کے پیچھے بند کرنا شروع کردیاہے۔ پولیس کی سختی کی وجہ سے پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں ہوٹلیں اور پان شاپس، نصف شب کے ساتھ بند کردی جارہی ہیں۔

ہوٹلوں کے بند ہونے کے بعدپولیس کی چوکسی کے سبب وہاں غیر سماجی عناصر بھی بہت کم دکھائی دے رہے ہیں ورنہ یہ عناصر ہوٹلوں کو اپنا اڈہ بنائے ہوئے تھے۔ پرانا شہر اور ویسٹ زون میں کارڈن سرچ اور گاڑیوں کی تلاشی بھی کی جارہی ہے۔ سی سی آنند نے جب سائبرآباد کے پولیس کمشنر تھے تب انہوں نے کارڈن سرچ آپریشن کو متعارف کرایا تھا۔

اس دوران پولیس کی پکڑ دھکڑ اور چوکسی کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد بھی اپنے منصوبہ کو روبعمل لانے میں ناکام ہورہے ہیں۔ سنتوش نگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں انسپکٹر شیواچندرا بھی بہتر طورپر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ رین بازار، بھوانی نگر، دبیر پورہ اور میر چوک پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں بھی پولیس کی مستعدی وچوکسی کی اشد ضرورت ہے۔

ان علاقوں میں وقفہ، وقفہ سے کارڈن سرچ آپریشن انجام دینے کی ضرورت ہے تاکہ سارقوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کو پکڑا جاسکے۔ دونوں شہروں میں فیسٹیول کے سیزن کے موقع پر پولیس کو الرٹ رہنے ضرورت ہے۔ رواں سال کے اواخر میں اسمبلی الیکشن منعقد ہونے والے ہیں ا ن حالات میں ا من کی برقراری کیلئے پولیس کو سخت اقدامات کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ پولیس کو ہمیشہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

a3w
a3w