حیدرآباد

پرگتی بھون اور راج بھون میں اختلافات برقرار

بی آرایس حکومت کیساتھ جاری اختلافات کی نشاندہی کرتے ہوئے گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے گورنر کوٹہ کے تحت دوایم ایل سیزکی نامزدگی کوتاحال منظوری نہیں دی ہے۔

حیدرآباد: بی آرایس حکومت کیساتھ جاری اختلافات کی نشاندہی کرتے ہوئے گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے گورنر کوٹہ کے تحت دوایم ایل سیزکی نامزدگی کوتاحال منظوری نہیں دی ہے۔

متعلقہ خبریں
گورنر کی جانب سے واپس کردہ 4بلز کی اسمبلی میں دوبارہ منظوری
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
پرجا دربار صرف پروپگنڈہ: خاتون کو لڑکی کی تعلیم کیلئے ایک لاکھ کا چیک حوالے
گورنر نے تصرف بلز کو منظوری دے دی
گاندھی جی کو کے سی آر کا خراج

گورنر نے کہاکہ یہ نامزدگیاں کسی بھی زمرہ میں فٹ نہیں ہیں جنہیں گورنر کوٹہ کے تحت نامزدکیاگیا۔گزشتہ ماہ حکومت نے حکمراں جماعت کے دو قائدین کے ستیہ نارائنہ اور داسوجی شراون کوقانون ساز کونسل کیلئے گورنرکوٹہ کے تحت نامزدکیاتھا اور منظوری کیلئے فائل راج بھون روانہ کی تھی۔

ستیہ نارائنہ ایس سی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ داسوجی شراون پسماندہ طبقات سے نمائندگی کرتے ہیں۔ گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گورنر کوٹہ کے تحت نامزدگیاں دراصل سیاسی نامزدگیاں نہیں ہیں۔

اس لئے چندمعیارات کوپورا کرنا ضروری رہتا ہے۔یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ حکومت نے دوسال قبل ہی کوشک ریڈی کوگورنر کوٹہ کے تحت کونسل کے لئے نامزدکیاتھا مگر گورنر نے اسی طرح کوشک ریڈی کوگورنرکوٹہ کے تحت نامزدگی پراعتراض کیاتھا جس کے بعد پرگتی بھون اور راج بھون کے درمیان دوریاں بڑھنے لگی۔علاوہ ازیں مختلف بلزپر حکومت اورگورنر کے درمیان بھی اختلافات عروج پر پہونچ گئے مگر چیف منسٹر کے سی آر کی زیرقیادت بی آر ایس حکومت نے گورنرکوسکریٹریٹ میں تین عبادت گاہوں مندر‘مسجد اورچرچ کی افتتاحی تقریب میں مدعو کیاتھا۔

25اگست کومنعقدہ ان عبادت گاہوں کی افتتاحی تقریب میں گورنر شریک تھیں جس کے بعد یہ سمجھاجانے لگاگورنر اور حکومت کے درمیان خلیج کم ہوگئی‘ دوریاں ختم ہوگئیں مگر گورنرکے آج کے ریمارکس کے بعد اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ پرگتی بھون اور راج بھون کے درمیان اختلافات بدستور برقرار ہیں۔

گورنرکے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے 4سال کی تکمیل پر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن نے یہ ریمارکس کئے۔ راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان دوری کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایسا کوئی فرق یادوری نہیں ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ زیر التواء بلز سے ان کا کوئی ٹکراونہیں تھا وہ صرف وضاحت چاہتی تھیں۔

قانون کے مطابق وضاحت طلب کرنا ان کا آئینی حق ہے۔این ایس ایس کے مطابق گورنر نے آج کہاکہ پروٹول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی بھی مجھے عوام کی خدمت کرنے سے نہیں روک سکتا۔تلنگانہ گورنر کی حیثیت سے 4سال مکمل ہونے پر راج بھون میں ایک کتاب کی رسم اجرائی کے بعد ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے کہاکہ وہ فرض شناسی کے جذبہ کیساتھ تلنگانہ عوام کی خدمت کررہی ہیں اوروہ قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے کسی ہچکچاہٹ کے بغیر بدستور عوام کی خدمت کرتی رہیں گی۔ عوام کی خدمت کرنا میری عادت ہے۔

میں نے راج بھون کو پرجابھون میں تبدیل کردیاہے۔کسی منشا کے بغیرعوام کی خدمت کرنا ہی میرا مقصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ عدالتی کیسوں اور تنقید سے وہ ڈرنے والی نہیں ہیں۔راج بھون کے لئے بھی حدود مقرر ہیں۔فنڈس کی کمی ہے اس کے باوجود مزید ضرورت مند افراد کی خدمات کرنا ہے۔

تلنگانہ عوام کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کرنے پر انہوں نے وزیر اعظم مودی سے اظہار تشکرکیا۔گورنر نے کہاکہ وہ ریاستی حکومت پر انگشت نمائی کرنانہیں چاہتی کیونکہ تلنگانہ نئی ریاست ہے۔اس نئی ریاست سے عوام کی توقعات اورامیدیں بہت زیادہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ بی آرایس حکومت کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں ہے۔