دہلی

چار سال سے زیردوراں قیدیوں کو سپریم کورٹ سے ضمانت منظور

سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کہ کسی شخص کو بغیر ٹرائیل کے طویل مدت تک جیل میں بند رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، مغربی بنگال کے ایک فوجداری کیس میں چار سال سے جیل میں محروس ملزم کو ضمانت منظور کی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کہ کسی شخص کو بغیر ٹرائیل کے طویل مدت تک جیل میں بند رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، مغربی بنگال کے ایک فوجداری کیس میں چار سال سے جیل میں محروس ملزم کو ضمانت منظور کی۔

عدالت ِ عظمیٰ نے کہا کہ 414 کیلو ممنوعہ گانجہ کی ضبطی سے متعلق 2018ء کے کیس میں پہلے گواہِ استغاثہ پر ابھی تک جرح نہیں کی گئی، تاہم عدالت نے کہا کہ اگر درخواست گزار ٹرائیل میں تاخیر چاہتے ہیں تو وہ ٹرائیل عدالت کو اجازت دیتے ہیں کہ انہیں واپس عدالتی تحویل میں دیں۔

جسٹس ایس کے کول اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل سپریم کورٹ بنچ نے کہا کہ حالانکہ چارج شیٹ داخل کی گئی اور فردِجرم بھی عائد کیا گیا، لیکن عدالتی کارروائی میں پیشرفت نہیں کی گئی۔

اس ہفتہ کے اوائل میں جاری کردہ حکم میں بنچ نے کہا کہ عدالت ایسی صورتِ حال کی اجازت نہیں دے سکتی، جس میں کسی شخص کو صرف اس لیے محروس رکھا جائے کہ ٹرائیل کارروائی کا آغاز نہیں ہوا، لہٰذا وہ ٹرائیل عدالت کی جانب سے شرائط و قواعد پر ضمانت حاصل کرنے کے حقدار ہیں۔

بنچ نے مزید کہا کہ درخواست گزار ٹرائیل عدالت کی جانب سے مقرر کردہ تاریخوں میں عدالت میں پیش ہوں اور ان کے وکلاء کو غیرضروری طور پر پیشی ملتوی کرنے کا حق نہیں ہوگا۔