حیدرآباد

کانگریس کی تائید کرنے علماء و دانشوروں کا اعلان

ایس سی، ایس ٹی، بی سی، مسلم فرنٹ کے زیراہتمام آج میڈیاپلس آڈیٹوریم میں منعقدہ گول میز کانفرنس میں علماء، دانشوروں وسماجی تنظیموں کے سربراہان نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی غیر مشروط تائید کا متفقہ فیصلہ کیا ہے۔

حیدرآباد: ایس سی، ایس ٹی، بی سی، مسلم فرنٹ کے زیراہتمام آج میڈیاپلس آڈیٹوریم میں منعقدہ گول میز کانفرنس میں علماء، دانشوروں وسماجی تنظیموں کے سربراہان نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی غیر مشروط تائید کا متفقہ فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
کھرگے پر نازیبا تبصرہ، کارروائی کی جائے گی:کانگریس
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
بی جے پی اور کانگریس دونوں ریزرویشن مخالف : مایاوتی

اجلاس چیف کنوینر فرنٹ ثناء اللہ خان، ایم اے عزیز ایم پی جے، پروفیسر انور خاں، مسعود خاں ایڈوکیٹ، رشید خاں، عبدالستار مجاہد (مسلم لیگ)، الیاس شمسی (جہد کار) ایم اے قدیر، صالح بن عبداللہ، سید مجاہد و دیگر سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد چیف کنوینر فرنٹ ثناء اللہ خاں و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ آج کی گول میز کانفرنس کے انعقاد کا مقصد اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ موجودہ حالت میں تلنگانہ میں مسلمانوں کے ووٹ فیصلہ کن اہمیت کے حامل ہیں۔

چنانچہ کافی غور و خوص کے بعد کانگریس کی تائید کا متفقہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ گزشتہ9 سال کی بی آر ایس حکومت کی کارکردگی اور پالیسی پر نظر ڈالی جائے تو یہ معلوم ہوا ہے کہ بی آ رایس نے مسلمانوں کی تائید حاصل کرکے اقتدار میں آئی اور اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی کی بی ٹیم بن گئی اور بی آر ایس نے مرکزکی بی جے پی حکومت کے تمام فیصلوں، پالیسیوں اور پارلیمنٹ میں بلز کی تائید وحمایت کی۔

مسلمانوں کو12فیصد تحفظات دینے، وقف بورڈ کو عاملانہ اختیار دینے، ریاستی کا بینہ میں 4مسلم وزراء کو شامل کرنے کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا۔ مائنا ریٹی فینانس کارپوریشن سے بیروزگار نوجوانوں کو مالی امداد دینے کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا۔

بی آر ایس حکومت میں آلیر میں 5مسلم نوجوانوں کا پولیس تحویل میں انکاؤنٹر کیا گیا۔ لینکو ہلز کی1654 ایکر اراضی کا مقدمہ سپریم کورٹ میں حکومت کی سازش کی وجہ سے وقف بورڈ کو ناکامی ہوئی۔ بی آ رایس حکومت نے اقلیتی طلبا ء کے فیس ریمبرسمنٹ اور اسکالرشپ کو روکدیا جس کے نتیجہ میں 42 اقلیتی انجینئرنگ کالجس بند ہو گئے۔

سینکڑوں طلبا اعلیٰ تعلیم سے محروم ہوگئے۔ اس طرح مخالف مسلم پالیسی اور اقدامات بے شمار ہیں جن پر تفصیلی غور وخوص کے بعد متفقہ طور پر فرنٹ نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی تائید کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ثناء اللہ خان نے کہا کہ ہم نے کانگریس کے سامنے کوئی مطالبات پیش نہیں کئے ہیں اور نہ ہمیں کانگریس سے کچھ لینا دینا ہے بلکہ ہم نے غور وفکر کیا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ناپاک عزائم کا صرف کانگریس پارٹی ہی مقابلہ کرسکتی ہے۔ ہماری تلنگانہ کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں متحدہ طور پر کانگریس کوووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔

a3w
a3w