دہلی

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔

اروند کجریوال مبینہ آبکاری اسکام سے جڑے منی لانڈرنگ کیس میں عدالتی تحویل میں ہیں۔ کارگزار چیف جسٹس منموہن کی بنچ نے ریمارک کیا کہ درخواست پوری طرح غلط ہے اور عدالت اعلیٰ عہدہ پر فائز کسی شخص کو غیرمعمولی عبوری ضمانت نہیں دے سکتی۔

بنچ میں شامل دوسرے جج من میت پی ایس اروڑہ نے پوچھا کہ آیا درخواست گزار کالج میں کلاسس اٹنڈ کررہا ہے؟ وہ قانون کے اصول پر عمل نہیں کررہا ہے۔

عدالت نے ریمارک کیا کہ عام آدمی پارٹی قائد کے پاس قانونی چارہ جوئی کے ذرائع موجود ہیں اور درخواست گزار کے پاس پاور آف اٹارنی نہیں ہے کہ وہ کجریوال کی طرف سے عدالت سے کوئی درخواست کرے۔

عدالت نے کہا کہ تم کون ہوتے ہو؟ کیا تم یہ حلف نامہ دے سکتے ہو کہ کجریوال ضمانت پر رہائی کے بعد گواہوں پر اثرانداز نہیں ہوں گے؟۔

عدالت نے کہا کہ درخواست 75 ہزار روپے جرمانہ کے ساتھ خارج کی جاتی ہے۔ سینئر وکیل راہول مہرہ نے جو کجریوال کی طرف سے پیش ہوئے‘ کہا کہ درخواست گزار کو ایسی درخواست داخل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

a3w
a3w