دہلی

26/11 حملوں کے بعد کانگریس لشکرطیبہ ہیڈکوارٹر پر حملہ کا اختیار رکھتی تھی:بی جے پی

بی جے پی نے جمعرات کے روز کانگریس پر کڑی تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ وہ وقفہ وقفہ سے ملک کی سلامتی کے مسئلہ پر سمجھوتہ کرتی رہی ہے۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) بی جے پی نے جمعرات کے روز کانگریس پر کڑی تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ وہ وقفہ وقفہ سے ملک کی سلامتی کے مسئلہ پر سمجھوتہ کرتی رہی ہے۔

اُس نے 26/11 دہشت گرد حملہ کے موقع پر بھی سمجھوتہ کیا تھا جب کہ اس وقت کے وزیر خارجہ پرنب مکرجی نے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے اجازت نہیں دی تھی۔

بی جے پی کے قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ 26/11 ممبئی دہشت گرد حملہ کے بعد کانگریس کے پاس یہ اختیار تھا کہ وہ پاکستان کے ”مرید کے“ میں لشکرطیبہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کرے لیکن اُس نے ایسا نہیں کیا کیونکہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے اِس کی حمایت نہیں کی تھی۔ انہوں نے سابق معتمدخارجہ شیوشنکر مینن کی کتاب ‘Choices: Inside The Making Of India’s Foreign Policy’ کے اقتباسات پیش کئے تاکہ اپنے دعوؤں کا ثبوت پیش کرسکیں۔

مینن کا اپنی کتاب میں کہنا ہے کہ حملے کے دوران اور حملہ کے بعد حکومت نے کئی سلسلہ وار میٹنگس منعقد کیں اور غیر رسمی تبادلہ خیال کیا تاکہ حملہ کا جواب دینے کے طریقوں پر غور کیا جاسکے۔ اس وقت کے قومی سلامتی مشیر ایم کے نارائنن نے سیاسی قیادت کو فوجی اور دیگر متبادلات سے واقف کرایا تھا۔ فوجی سربراہوں نے وزیراعظم کو اپنی رائے سے واقف کرایا تھا۔

مینن کا اپنی کتاب میں کہنا ہے کہ اس وقت کے وزیرخارجہ پرنب مکرجی نے بھی جوابی کارروائی کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا”میں یہ سمجھتا تھا کہ پاکستان نے ایک حد عبور کی ہے اور اس کارروائی پر زیادہ سخت جواب دیا جانا چاہئے۔ مریدکے یا پاک مقبوضہ کشمیر میں لشکرطیبہ کے ہیڈکوارٹر کے خلاف کارروائی اور ان کے اسپانسرس آئی ایس آئی کے خلاف خفیہ کارروائی میری ترجیح تھی۔

ایسا معلوم ہورہا تھا کہ پرنب مکرجی بھی مجھ سے اتفاق کرتے ہیں اورانہوں نے تمام متبادلات کے بارے میں برسرعام گفتگو کی تھی“۔ بھنڈاری نے اسے ملک کے ساتھ غداری قرار دیتے ہوئے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ پرنب مکرجی کے اصرار کے باوجود سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی یوپی اے نے کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ قومی جذبات کے ساتھ حیرت انگیز غداری تھی۔

بی جے پی لیڈر نے سلسلہ وار واقعات بیان کئے جن کے ذریعہ ایسا معلوم ہورہا تھا کہ اس وقت کی حکومتیں اور کانگریس پارٹی کی جانب سے پاکستان کی تائید کی جارہی ہے۔