حیدرآباد

کے ٹی آر نے مرکز کی جانب سے 9 میڈیکل کالجس کی منظوری کی تشہیر کا مذاق اڑایا

تارک راما راو نے اس ٹوئیٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ کشن ریڈی کا احترام ایک بھائی کی طرح کرتے ہیں تاہم اب تک انہوں نے ایسا غلط معلومات والا اور بے بس مرکزی وزیرنہیں دیکھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے مرکزی حکومت کی جانب سے تلنگانہ کیلئے 9میڈیکل کالجس کی منظوری کی تشہیر کا مضحکہ اڑایا۔ مرکزی وزیر کشن ریڈی کی جانب سے اس خصوص میں کئے گئے ٹوئیٹ میں کہا گیا تھا کہ ہمارے طبی و نگہداشت صحت انفراسٹرکچر کو مستحکم کرنے کی مساعی کو جاری رکھتے ہوئے نریندرمودی حکومت نے گذشتہ تین برسوں کے دوران ملک میں 90میڈیکل کالجس قائم کئے ہیں۔

ان میں تلنگانہ کے 9میڈیکل کالجس بھی شامل ہیں۔اس میں کہاگیا تھا کہ سدی پیٹ،رنگاریڈی، نلگنڈہ، سوریہ پیٹ،یادادری بھونگیر، میڑچل۔ملکاجگری اور میدک کے میڈیکل کالجس شامل ہیں۔تارک راما راو نے اس ٹوئیٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ کشن ریڈی کا احترام ایک بھائی کی طرح کرتے ہیں تاہم اب تک انہوں نے ایسا غلط معلومات والا اور بے بس مرکزی وزیرنہیں دیکھا۔

انہوں نے مزید کہاکہ کشن ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ تلنگانہ کیلئے مرکزی حکومت نے 9میڈیکل کالجس کی منظوری کی ہے جو جھوٹ ہے۔انہوں نے کشن ریڈی کو مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ آپ کے پاس معذرت خواہی کی بھی ہمت نہیں ہے۔تارک راما راو نے سلسلہ وارٹوئٹس کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹے پروپگنڈہ کو پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھاگیا ہے۔

اب بیارم میں اسٹیل پلانٹ کا قیام قابل عمل نہیں ہے جس کا وعدہ اے پی تنظیم نوقانون میں کیاگیا تھا۔آدھاسچ اور جھوٹ پھیلایاجارہا ہے تاکہ گجرات کے آقاوں کو خوش کیاجاسکے۔اسی لئے ہم وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرکاری طورپربیان دیں کہ حکومت ہند نے تلنگانہ کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پوراکیوں نہیں کیا۔یہ شرم کی بات ہے کہ تلنگانہ اور اے پی کے لئے اے پی تنظیم نوقانون کے ایک بھی وعدہ کو پورانہیں کیاگیا ہے۔

a3w
a3w