سوشیل میڈیاشمالی بھارت

گجرات اسمبلی کیلئے منتخب ارکان میں 22فیصد کے خلاف فوجداری مقدمات

گجرات اسمبلی انتخابات میں منتخب ہوئے امیدواروں میں 22فیصد کے خلاف جرائم کے کیسس ہیں۔اس کا تجزیہ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفامس (اے ڈی آر)کی جانب سے کیا گیا ہے۔

نئی دہلی: گجرات اسمبلی انتخابات میں منتخب ہوئے امیدواروں میں 22فیصد کے خلاف جرائم کے کیسس ہیں۔اس کا تجزیہ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفامس (اے ڈی آر)کی جانب سے کیا گیا ہے۔

جمہوری اصلاحات سے متعلق تنظیم نے تجزیہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حال ہی میں منعقدہ گجرات اسمبلی انتخابات 22فیصد امیدوار مجرمانہ پس منظر رکھتے ہیں یا پھر جملہ 182کا 40ایسے منتخب امیدوار ارکان ہیں جن کے ناموں کے خلاف جرائم کے کیسس درج کئے گئے ہیں۔

کرکیٹر رویندر جڈیجہ کی شریک حیات ریوابا جڈیجہ ان تین امیدواروں میں شامل ہیں جن کی آمدنی آئی ٹی آر ڈیکلیریشن کے مطابق سب سے زیادہ بتائی گئی ہے۔منتخب رکن اسمبلی میں 22فیصد کے خلاف جرائم کے کیسس درج کئے گئے ہیں جن میں سے 16 فیصد یا 29امیدواروں کے خلاف جرائم کے سنگین نوعیت کے کیسس زیر تصفیہ ہیں۔

منتخب تین امیدواروں کے خلاف اقدام قتل کے کیسس درج کئے گئے ہیں۔ جملہ 40 منتخب امیدواورں میں جن کے خلاف مجرمانہ کیسس درج ہیں ان میں 26 کا تعلق بی جے پی اور 9کا تعلق کانگریس سے ہے جبکہ دو کا تعلق عام آدمی پارٹی سے ہے۔

مجرمانہ پس منظر رکھنے والے امیدواروں کے فہرست میں دو آزاد امیدوار اور ایک کا تعلق سماج وادی پارٹی سے ہے۔تجزیہ میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کے منتخب امیدواروں کے اثاثوں کا اوسط 17.15کروڑ ہے جبکہ کانگریس کے 17منتخب ارکان اسمبلی کے اثاثوں کا اوسط 5.51کروڑ ہے۔

عام آدمی پارٹی کے کامیاب5امیدواروں کے اثاثوں کا اوسط 98.70 لاکھ ہے۔اے ڈی آررپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان امیدواروں نے فی کس ایک کروڑ سے زائد اثاثوں کا اعلان کیا تھا۔

a3w
a3w