نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن گودھرا ٹرین آتشزنی کیس (2002)میں عمرقید کاٹ رہے 8 افراد کو ضمانت منظور کی لیکن دیگر 4 کو ان کے رول کے مدنظر ضمانت دینے سے انکار کردیا۔
فروری 2002 میں گجرات کے گودھرا میں ٹرین کے ایک ڈبہ کو آگ لگادی گئی تھی اور 59 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد ریاست میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے حکومت ِ گجرات کی نمائندگی کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ سے کہا کہ انہیں 4 ملزمین کی درخواست ِ ضمانت پر اعتراض ہے۔ ملزمین تقریباً 17 سال کی جیل کاٹ چکے ہیں۔
تشار مہتا نے 4 ملزمین کی درخواست ِ ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان میں ایک کے پاس سے لوہے کے پائپ اور دوسرے کے پاس سے ہتھیار برآمد ہوا تھے۔ ایک اور ملزم نے پٹرول خریدکر رکھا تھا جس کا استعمال ٹرین کے ڈبہ کو جلانے کے لئے ہوا تھا۔
چوتھے ملزم نے مسافرین پر حملہ کیا تھا اور لوٹ مار کی تھی۔ سینئر وکیل سنجے ہیگڈے نے جو درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے‘ کہا کہ عدالت 4 خاطیوں کی درخواستوں کی سماعت ملتوی کرسکتی ہے۔ دوسروں کو ضمانت دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہفتہ کے دن تہوار کے مدنظر اس پر زور دے رہے ہیں۔ ایک اور سینئر وکیل نے بھی بنچ سے کہا کہ 4 ملزمین کی درخواست ِ ضمانت خارج نہ کی جائے‘ اسے زیرالتوا رکھا جائے۔ تشار مہتا نے زور دیا کہ چاروں کی درخواست ِ ضمانت خارج کردی جائے۔
بنچ نے 8 خاطیوں کو ضمانت منظور کی اور 4کی درخواست ِ ضمانت خارج کردی۔ بنچ نے کہا کہ 8 درخواست گزاروں کی رہائی سیشن کورٹ کی شرائط کے تابع ہوگی۔