آندھراپردیش

گیس متاثرین کی حالت مستحکم۔ضلع کلکٹر کو واقعہ کی تحقیقات کرنے کا حکم

وشاکھاپٹنم کے قریب برانڈیکس اسپیشل اکنامک زون اچیوتا پورم کے اپاریل مینو فیکچرنگ یونٹ سے زہریلی گیس کے اخراج سے علیل افراد کا مختلف ہاسپٹلوں میں علاج جاری ہے جہاں ان تمام گیس متاثرین کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔

وشاکھاپٹنم: وشاکھاپٹنم کے قریب برانڈیکس اسپیشل اکنامک زون اچیوتا پورم کے اپاریل مینو فیکچرنگ یونٹ سے زہریلی گیس کے اخراج سے علیل افراد کا مختلف ہاسپٹلوں میں علاج جاری ہے جہاں ان تمام گیس متاثرین کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔

گیس کے اخراج پر حکومت نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے چیف منسٹر جگن کی زیرقیادت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت‘ گیس کے اخراج کے معاملوں کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کل رات گیس کے اخراج سے 95 ورکرس بیمار پڑگئے۔ ان میں چند متاثرین نے متلی اور قئے کی شکایت کی۔ مینو فیکچرنگ یونٹ سے منگل کی شب گیس کے اخراج کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ ان تمام متاثرین کا اچیوتا پورم‘ انکاپلی اور وشاکھاپٹنم کے مختلف ہاسپٹلوں میں علاج جاری ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع کلکٹر پی روی سبھاش کو اس واقعہ کی تفصیلی انکوائری کرنے اور رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیاگیا ہے۔ ضلع کلکٹر نے چند دواخانوں کا دورہ کرتے ہوئے زیر علاج گیس متاثرین سے بات چیت کی۔

تلگودیشم پارٹی قائد وایم ایل سی این نارا لوکیش نے چیف منسٹر جگن کی زیرقیادت ریاستی حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ اس طرح کے واقعات مسلسل سامنے آنے کے باوجود حکومت نیند سے بیدار نہیں ہوئی۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سوموویرراجو نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔